لاہور(نمائندہ جنگ) انسانی حقوق کمیشن پاکستان (ایچ آر سی پی) نے 2023 میں انسانی حقوق سے متعلق رپورٹ جاری کردی ،رپورٹ کے مطابق کراچی 2023 کے دوران اسٹریٹ کرائمز میں 11 فیصد اضافہ ہوا، 90 ہزار واقعات رپورٹ ہوئے، ڈکیتی کی مزاحمت کے دوران 134 شہری مارے گئے، بانی PTIگرفتاری پر املاک کو نقصان پہنچایا گیا،قانون سازی میں پارلیمانی طریقہ کار نظرانداز ہوا،غیرت پر 226خواتین قتل ہوئیں،پولیس مقابلوں میں618افراد مارے گئے، 789دہشت گرد حملے ہوئے، تشدد میں 56فیصد عسکریت پسند حملوں میں 69فیصد اضافہ ہوا، پولیس مقابلوں میں 618افراد مارے گئے، پولیس حراست میں33افراد جاں بحق ہوئے۔ایچ آر سی پی نے کہاکہ جیلوں میں 30ہزار سے زائد قیدی گنجائش سے زیادہ ہیں، جبری گمشدگیوں کے حوالے سے تحقیقاتی کمیشن کے اعدادوشمار درست نہیں، کیسز کی تعداد کم دکھانے پر کمیشن کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے، مذہب کی جبری تبدیلی کے 136واقعات رپورٹ ہوئے، 226خواتین غیرت کے نام پر قتل ، 700اغوا ء،631کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، 277خواتین کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی گئی، خواجہ سراؤں کیساتھ جرائم کے9،جنسی تشدد کے 11، بچوں سے بدسلوکی کے4213واقعات ریکارڈ ہوئے ۔ رپورٹ کے مطابق جولائی 2023میں قومی اسمبلی کے ایک اجلاس کے دوران 28بل منظور کیےگئے۔