پیرس (نیوز ڈیسک) فرانسیسی اخبارلی مونڈے نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ نائیجر کی فوجی حکومت ایران کو سیکڑوں ٹن ریفائنڈ یورینیم فروخت کرنے کی کوشش میں ہے۔ نائیجر نے پہلے باضابطہ طور پر ایران کو یورینیم کی فراہمی سے انکار کیا تھا۔ مغربی سرکاری ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے لی مونڈے نے نائیجر اور ایران کے درمیان یورینیم کی فروخت کے حوالے سے خفیہ معاہدے کے بارے میں ویب سائٹ افریقا انٹیلی جنس کی طرف سے ڈیڑھ ماہ قبل شائع ہونے والی معلومات کی تائید کی۔ افریقا انٹیلی جنس نے اپریل کے آخر میں انکشاف کیا تھا کہ نائیجر اور ایران کے درمیان 300ٹن یورینیم کی خریداری کے لیے خفیہ مذاکرات ہو رہے ہیں۔ امریکی صدر بائیڈن کی انتظامیہ نے اس رپورٹ کو بڑی حساسیت کے ساتھ مانیٹر کیا۔ رپورٹ میں یورینیم کی قیمت تقریباً 5کروڑ60لاکھ ڈالر بتائی گئی ہے۔س سے قبل وال سٹریٹ جرنل نے رپورٹ کیا تھا کہ حالیہ مہینوں میں امریکا اور دیگر مغربی ممالک کے اعلیٰ حکام نے ایسی معلومات حاصل کی ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ نائیجر کی فوجی حکومت خفیہ طور پر ایران کے ساتھ ایک معاہدے تک پہنچنے پر غور کر رہی ہے۔ اس معاہدے کے تحت تہران کو نائیجر کے یورینیم کے ذخائر تک رسائی حاصل ہوجائے گی۔ برطانیہ میں قائم ورلڈ نیوکلیئر ایسوسی ایشن کی ایک رپورٹ کے مطابق نائیجر 2022 میں دنیا کا ساتواں بڑا یورینیم پیدا کرنے والا ملک تھا۔ نائیجر میں سالانہ تقریباً 200 ٹن یورینیم پیدا ہوتی تھی۔