کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی میں لوڈ شیڈنگ کے خاتمے اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے وزیر بلدیات سعید غنی کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی گئی یہ فیصلہ جمعے کوکے الیکٹرک اور سندھ اسمبلی میں تمام جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز اور ارکان کے اجلاس میں کیا گیا ،بعض ارکان نے کے الیکٹرک انتظامیہ کے رویے کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت کے الیکٹرک اس شہر کے عوام کیلئے کسی عذاب سے کم نہیں ہے۔
اجلاس کی صدارت وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کی۔
انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک نے اجلاس میں رضامندی ظاہر کی ہے کہ وہ 200یونٹس تک استعمال کرنے والے صارفین کے پرانے بلوں کے واجبات نظرانداز کرکے نئے بلوں کے مطابق بجلی بحال کرے گی تاکہ کم یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جاسکے۔
تفصیلات کے مطابق اجلاس میں رکن قومی اسمبلی نبیل گبول، رکن سندھ اسمبلی یوسف بلوچ، آصف خان، نجم مرزا،اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی، جماعت اسلامی کے محمد فاروق ، پیپلز پارٹی ڈسٹرکٹ ساؤتھ کے صدر خلیل ہوت، کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی، سی ڈی او سعدیہ ڈاڈا، کنسلٹنٹ کے ای شیزی حسین، ریجنل ہیڈ شیخ ہمایوں، فرح ناز، نند لال شرما، توانائی وزارت کے کنسلٹینٹ حسن رضا سمیت دیگر شریک تھے۔
اجلاس میں کراچی میں بڑھتی ہوئی لوڈشیڈنگ، کے الیکٹرک کی جانب سے عدم ادائیگی پر متعدد علاقوں میں پی ایم ٹیز کی کئی کئی روز بندش سمیت دیگر پر تبادلہ خیال ہوا۔