کراچی(سید محمد عسکری) پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل(PM&DC) نے اپریل 2023میں اپنے ریگولر ملازمین کیلئے ʼگولڈن ہینڈ شیک اسکیم‘ (GHSS) کی منظوری دی تھی۔ لیکن ملازمین ایک برس سے اس کے نفاذ کا انتظار کر رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق، پی ایم اینڈ ڈی سی نے پی ایم اینڈ ڈی سی ایکٹ 2022کے سیکشن 9اور پنشن سے متعلق اخراجات کو کم کرنے کیلئے حکومتی پالیسی کے تحت جی ایچ ایس ایس کو اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کونسل کے فیصلے کے مطابق، جی ایچ ایس ایس کو 30 جون 2023 تک 55 سال سے کم عمر اور 10 سال یا اس سے زیادہ کی سروس رکھنے والے ریگولر ملازمین کو پیشکش کی گئی تھی۔ دیگر مراعات کے ساتھ نقد رقم چھوڑ دیں۔ جی ایچ ایس ایس نے کہا کہ جو ملازمین اس اسکیم کو قبول کریں گے وہ حتمی تصفیہ کے حصے کے طور پر ان کی پنشن کا دگنا کمیوٹیشن حاصل کریں گے۔ تاہم انہیں ماہانہ بنیادوں پر پنشن نہیں دی جائے گی۔ مزید برآں، ملازمین 12 ماہ کی چھٹی انکیشمنٹ اور ایک سال کی تنخواہ کے برابر ویلفیئر گرانٹ کے طور پر ادائیگی کے حقدار ہوں گے۔ جنرل پروویڈنٹ فنڈ سیلف سبسکرپشن کے علاوہ پی ایم اینڈ ڈی سی کی شراکت اور بقایا پیشگی رقم کی ایڈجسٹمنٹ کے بعد سود ہوگا۔ ماضی میں، پی ٹی آئی کی زیرقیادت حکومت میں تشکیل دیے گئے پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) نے ملازمین کے لیے لازمی جی ایچ ایس کا اعلان کیا اور جی ایچ ایس ایس کے لیے بہت معمولی رقم کی پیشکش کی، اس لیے یہ ناکام ہو گیا کیونکہ کسی ملازم نے اس اسکیم کا انتخاب نہیں کیا۔ تاہم، PM&DC 2022 کے تحت موجودہ GHSS رضاکارانہ اور پرکشش ہے۔ اس لیے اس موقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے 50 سے زائد ملازمین نے درخواستیں جمع کرائی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ملازمین کی اکثریت پی ایم سی یا پی ایم اینڈ ڈی سی قوانین اور ضوابط میں بار بار تبدیلیوں کی وجہ سے تنظیم میں عدم استحکام کی وجہ سے جی ایچ ایس ایس کو قبول کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے GHSS کے فوری نفاذ کا مطالبہ کیا ہے۔ اکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (PM&DC) کے پاس اپنے ملازمین کے لیے گولڈن ہینڈ شیک اسکیم کا انتظام ہے۔ پی ایم ڈی سی کی ترجمان حنا شوکت نے کہا ہے کہ گولڈن ہینڈ شیک ایک مالی ترغیب ہے جو ملازمین کو رضاکارانہ طور پر ریٹائر ہونے یا اپنے عہدوں سے مستعفی ہونے کے لیے فراہم کی جاتی ہے، عام طور پر سائز کم کرنے یا تنظیم نو کی کوششوں کے حصے کے طور پر اس کا استعمال ہوتا ہےفی الحال PM&DC PMC سے PM&DC تک عارضی مدت میں ہے۔ پی ایم ڈی سی اپنی افرادی قوت کی ضرورت کے مطابق مستقبل میں اس پالیسی کو استعمال کرنے کا فیصلہ کرے گی۔