کراچی ان دنوں شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے، گرم اور انتہائی مرطوب موسم سے حبس کی کیفیت بڑھ جاتی ہے۔
ماہرینِ صحت کے مطابق سورج کی تپش میں کام کرنے یا گھومنے سے انسانی جسم کا درجۂ حرارت بڑھ جاتا ہے اور ایسے میں ہیٹ اسٹروک سے متاثر ہونے کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔
ہیٹ اسٹروک عام طور پر گرم ہواؤں اور سورج کی تپش کی وجہ سے ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق ہیٹ اسٹروک کا جسم پر سب سے خطرناک اثر یہ ہوتا ہے کہ پسینہ زیادہ آنے کے بعد پانی کی کمی کی وجہ سے جسم حد سے زیادہ گرم اور خشک ہو جاتا ہے اور کسی صورت ٹھنڈا نہیں ہوتا۔
ہیٹ اسٹروک اور لو لگنے کی علامات میں سر درد، چکر آنا، شدید پیاس کا لگنا، کمزوری، پھٹوں میں کھنچاؤ، اچانک تیز بخار اور بے ہوشی کی کیفیت شامل ہیں۔
ہیٹ اسٹروک کی صورت میں ابتدائی طبی امداد کے لیے مریض کے جسم پر ٹھنڈی پٹیاں اور ٹھنڈے پانی کا اسپرے کریں جبکہ مریض کو پانی اور دیگر ٹھنڈے مشروبات پلائے جائیں، طبی امداد میں تاخیر جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے۔
دوسری جانب ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کے لیے طبی ماہرین کے مطابق دن کے گرم ترین اوقات 11 بجے سے سہ پہر 3 بجے کے دوران باہر جانے سے اجتناب کریں۔
ماہرین کی جانب سے دل اور سانس کی بیماری میں مبتلا افراد کو ٹھنڈے ماحول میں رہنے کی تجویز بھی کی گئی ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق گرم موسم میں غیر معیاری غذا سے اجتناب کریں جبکہ پانی اور تازہ مشروبات کا استعمال بڑھایا جائے۔