• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی پی ایل کے بعد ورلڈ کپ کھیلنا بھارت کیلئے بدشگون

کراچی (نمائندہ جنگ) امریکا کا شہر نیویارک اتوار کو پہلی بار ٹی 20ورلڈ کپ میں دنیا کے سب سے بڑے پاک بھارت کرکٹ میچ کی میزبانی کررہا ہے۔ دونوں ٹیموں کو دنیا کے مشہور کھلاڑیوں کی خدمات حاصل ہیں۔ بھارت آئی پی ایل کو ورلڈکپ کے بطور وارم اپ یا پریکٹس استعمال کرنے کی کوشش کرتا ہے لیکن یہ اس کیلئے بدشگونی ثابت ہوا ہے۔ ورلڈ کپ کے دلچسپ حقائق میں سے ایک حقیقت یہ ہے کہ تین بار بھارتی ٹیم آئی پی ایل کھیل کر ورلڈ کپ کھیلنے آئی لیکن تینوں بار ٹیم نے سیمی فائنل میں نہ پہنچ سکی اس بار بھی بھارت ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل آئی پی کھیل کر امریکا پہنچا ہے۔ پاکستان ٹیم کے کپتان بابر اعظم سمیت دس کھلاڑی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کھیلنے کا تجربہ رکھتے ہیں۔ عماد وسیم اور محمد عامر ریٹائرمنٹ کے بعد انٹر نیشنل کرکٹ میں ایکشن میں ہوں گے۔ محمد عامر2016کے بعد کھیلیں گے۔ ان دونوں کے علاوہ بابر اعظم ، محمد رضوان، شاداب خان، فخر زمان، اعظم خان، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف، افتخار احمد اور نسیم شاہ ورلڈ کپ کھیل چکے ہیں ۔ جبکہ صائم ایوب،عباس آفریدی، عثمان خان اور ابرار احمد پہلی بار ورلڈ کپ کھیلیں گے ۔ ادھر بھارت کے 9کھلاڑی روہت شرما، ویرات کوہلی، رویندرا جڈیجا، جسپرت بمرا، ارشدیپ سنگھ، ہاردیک پانڈیا، سوریا کمار یادیو، اکشر پٹیل اور رشبھ پنت ورلڈ کپ کا تجربہ رکھتے ہیں۔ روہت شرما اور بنگلہ دیش کے شکیب الحسن تمام ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کھیل چکے ہیں۔ روہت شرما دنیا کے جارح مزاج بیٹر ہیں لیکن وہ پاکستان کے خلاف بڑی اننگز نہیں کھیل سکے ہیں۔ وہ پاکستان کے خلاف 114رنز بناسکے ہیں۔
یورپ سے سے مزید