• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: ایک لڑکا ایک گناہ چھوڑنا چاہ رہا تھا، مگر وہ اس سے چھوٹ نہیں رہا تھا، اس نے قسم کھائی کہ آئندہ میں نے یہ کام کیا تو مجھ پر کُلّما کی طلاق ہے۔ اب اگر وہ شادی کرے تو اس کی بیوی کو طلاق ہوگی یا نہیں اور اگر ہوگی تو کتنی طلاقیں ہوں گی؟

جواب: ایک تو کُلّماکی طلاق کوئی طلاق نہیں ہے۔ فقہ کی کتابوں میں اسے عوام کی بے ہودہ گوئی کہا گیا ہے۔

دوسرے یہ کہ اس لڑکے نے جب مذکورہ کلمات کہے تو اس وقت وہ نہ تو شادی شدہ ہے اور نہ ہی اس نے شادی کی طرف کوئی نسبت کی ہے، اس لیے اس کا جملہ عبث اور بے کار ہے، چنانچہ نکاح کرنے سے اس کی بیوی کو کوئی طلاق نہ ہوگی۔ (شامی 3/344)