• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ترقی کیلئے اندرونی استحکام ضروری، سرمایہ کاری کیلئے سیکورٹی صورتحال بہتر، اداروں اور سیاسی جماعتوں کو مل کر چلنا ہوگا، چینی وزیر

اسلام آباد (اے پی پی) چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) پر تیسرے پاک چین مشترکہ مشاورتی میکانزم اجلاس میں تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر نظر آئیں اور مثالی اتفاق رائے کا مظاہرہ کیا، رہنماؤں نے ہر طرح کے مذموم عزائم کو ناکام بناتے ہوئے پاکستان اور چین کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کیلئے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا، اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، تحریک انصاف کے سینیٹر سید علی ظفر، جے یو آئی (ف) کے مولانا فضل الرحمان، ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی، پیپلز پارٹی کی حنا ربانی کھر ، استحکام پاکستان پارٹی کی منزہ حسن، نیشنل پارٹی کے سینیٹر جان محمد، سینئر سیاستدان افراسیاب خٹک اور دیگر رہنما شامل تھے۔ چینی وزیر لیوجیان چاؤ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترقی کیلئے اندرونی استحکام ضروری ہے، سرمایہ کاری کیلئے سیکورٹی صورتحال بہتر، اداروں اور سیاسی جماعتوں کو ملکرچلنا ہوگا، وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ سی پیک دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کا نیاوژن ہے، منصوبے کے دوسرے مرحلے سے پاک چین دوستی مزید مضبوط ہوگی، فضل الرحمان نے کہا سی پیک پر پاکستان میں قومی اتفاق رائے پایا جاتا ہے،پاک چین دوستی ہمارے باہمی اختلافات سے بالاتر ہے، سینیٹر علی ظفر نے کہا منصوبوں میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔ اپنے ابتدائی کلمات میں نائب وزیراعظم سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ سی پیک نے پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو لوڈ شیڈنگ کے ایک پرانے مسئلے سے نجات دلانے کے علاوہ سی پیک کے تحت ترقیاتی منصوبوں نے پاکستانی عوام کیلئے روزگار کے لاکھوں نئے مواقع پیدا کرنے میں مدد کی جسے پاکستانی عوام کبھی فراموش نہیں کرینگے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ سی پیک پاک چین اقتصادی اور تزویراتی شراکت داری کا ایک اہم ستون ہے اور اس کی اہمیت پر مکمل اتفاق رائے ہے کیونکہ اس نے سماجی و اقتصادی خوشحالی اور علاقائی روابط کے حوالے سے پاکستان کی کوششوں کو متحرک کیا۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک سی پیک کے اعلیٰ معیار کے دوسرے مرحلے کا مشاہدہ کر رہے ہیں اوراس ضمن میں دونوں فریق زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، صنعت اور کان کنی اور معدنیات کے شعبوں کو ترجیح دے رہے ہیں۔ چینی وزیر لیو جیان چاؤ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے ’’انتہائی کامیاب‘‘ دورے کے دوران دستخط کیے گئے معاہدوں نے دونوں ممالک کو مطلوبہ تبدیلیاں لانے کیلئے اپنے تعلقات کو اپ گریڈ کرنے کا موقع فراہم کیا۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی قیادت کے عزم نے دنیا کو واضح پیغام دیا ہے کہ چین پاکستان دوستی اٹوٹ ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت نے پانچ اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کرنے کیلئے ’’فائیو ایز‘‘ متعارف کرایا جو مشترکہ منزل کی کمیونٹی کو فروغ دینے کیلئے دونوں ممالک کے عوام کیلئے ملکر کام کرنے کا ایک اہم موقع پیش کرتا ہے۔ انہوں نے پارٹی ٹو پارٹی تعلقات کو دوطرفہ تعلقات کا لازمی جزو قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ پارٹیز ایک دوسرے کے ترقیاتی فلسفے کو سمجھ کر خاکہ کو حقیقت میں بدلنے کیلئے اپنا دانشمندانہ کردار ادا کریں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ آئی ڈی سی پی سی تین سالوں میں 300 پاکستانی پارلیمنٹیرینز کو چین مدعو کرنے کے علاوہ پاکستانی نوجوانوں کو اسکالرشپ اور پیشہ ورانہ تربیت فراہم کریگا۔

اہم خبریں سے مزید