کراچی (این این آئی)کراچی سیف سٹی پروجیکٹ کیلئے سی سی ٹی وی کیمروں پر مشتمل پہلی کھیپ چین سے جون کے آخری ہفتے میں بھیجی جائےگی، اس کے ساتھ ہی کیمروں کی تنصیب کیلئے مکمل سولر سلوشن کھمبے بھی پہنچ جائیں گے۔ یہ بات وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت گزشتہ روز وزیراعلی ہاؤس میں سیف سٹی پروجیکٹ، کچے کے علاقوں میں ڈاکوؤں اور شہر میں اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف آپریشن اور انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کو مضبوط بنانے کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں بتائی گئی۔ اجلاس میں سینئر وزیر شرجیل میمن، وزیر داخلہ ضیا لنجار، چیف سیکرٹری آصف حیدر شاہ، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، سیکرٹری داخلہ اقبال میمن، آئی جی پولیس غلام نبی میمن، سیکرٹری قانون علی احمد بلوچ، سیکرٹری ایکسائز سلیم راجپوت اور ڈی آئی جی سی ٹی ڈی آصف اعجاز شیخ اور دیگر نے شرکت کی۔ وزیراعلی کو بتایا گیا کہ سی سی ٹی وی کیمرے 30 جون کو چین سے پاکستان بھیجے جائیں گے اور آئندہ ہفتے کے آخر تک مکمل سولر سلوشن والے کھمبے لاہور سے کراچی بھیجے جائیں گے۔ متعلقہ لوازمات کے ساتھ فائبر آپٹک کیبل خریدی گئی ہے اور 80 ترجیحی سائٹوں کیلئے رائٹ آف وے(آراو ڈبلیو) کا اطلاق کیا گیا ہے تاہم آراو ڈبلیو حاصل کرنے کے فورا بعد کام شروع ہو جائے گا۔ ایک سوال پر وزیراعلی کو بتایا گیا کہ نیٹ ورکنگ کا 30 فیصد سامان 26 جون تک کراچی پہنچ جائے گا، تاہم بقیہ 70 فیصد سامان 30 جون کو چین سے بھیج دیا جائے گا۔ فور بائی فور ایمرجنسی ریسپانس وہیکلز (ERV) کراچی میں دستیاب ہیں جن میں مواصلاتی آلات نصب ہیں، تاہم، مزید ERVs کو آئندہ ہفتے موبائل سرویلنس آلات کے ساتھ ہری پور NRTC ہیڈکوارٹر سے کراچی منتقل کیا جائے گا۔ وزیراعلی نے کہا کہ پولیس نے شہر میں گشت شروع کر دیا ہے، تاہم اسے مزید تیز کرنا ہوگا۔ اسٹریٹ کرمنلز اور ڈرگ مافیا کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔