• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: احرام باندھ لیا، عمرے کی نیت بھی کر لی، اس کے بعد بے خیالی میں ڈیٹول صابن سے ہاتھ دھو بیٹھا، ڈیٹول صابن جو پاکستان میں عام استعمال میں ہے، اب اس سے دم یا صدقہ واجب ہوا کہ نہیں؟

جواب: صابن کے ذریعے صفائی مقصود ہوتی ہے، خوشبو مقصود نہیں ہوتی، اسے دیکھنے والا اسے خوشبو نہیں سمجھتا، بلکہ صفائی کا ذریعہ سمجھتا ہے، اس میں خوشبو کے اجزاء کم اور صفائی کے اجزاء زیادہ ہوتے ہیں، اس لیے احرام کی حالت میں ایک دو دفعہ ڈیٹول صابن سے ہاتھ دھوئے ہوں تو دم لازم نہیں ہوگا، البتہ صدقۂ فطر کے برابر صدقہ کرنا لازم ہوگا۔ 

(الفتاویٰ الھندیۃ، کتاب المناسک ،الباب الثامن فی الجنايات، الفصل الأول فی ما يجب بالتطيب،ج:1،ص:241،ط: رشيديۃ - المحيط البرھانی ،کتاب المناسک، الفصل الخامس: فيما يحرم علیٰ المحرم بسبب إحرامہ وما لا يحرم، ج:2، ص454، ط: دار الکتب العلميۃ بيروت )