کراچی(اسٹاف رپورٹر) ایم کیو ایم پاکستان نے سندھ حکومت کی صوبے میں ترقی کے 15سالہ کار کردگی کے دعوے کو مسترد کردیا اور کہا کہ15 سال سے پیپلز پارٹی کا کرپٹ ترین دور چل رہا ہے ، کراچی تا کشمور صوبہ تباہی کا نمونہ بن گیا ہے ،18ہزار ارب روپے میں صوبہ 50بار تباہ کرکے نئے سرے سے تعمیر کیا جاسکتا ہے۔ ہفتے کو پاکستان ہاؤس میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے سینئر رہنما اور رکن قو می اسمبلی سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ نے 15 سال کی کارکردگی کی پریزنٹیشن دی، ان کے تمام ترقیاتی دعوؤں کو رد کرتے ہیں، صوبے میں گزشتہ 15 سال سے پیپلز پارٹی کا کرپٹ ترین دور چل رہا ہے اس طویل عرصے میں صوبائی حکومت نے کچھ بھی نہیں کیا ،عداد و شمار کے مطابق سندھ کی حالت باقی صوبوں کی نسبت انتہائی ناگفتہ بہ ہے، بدعنوان صوبائی حکومت کی جانب سے دیئے گئے تخمینے کے مطابق سندھ حکومت پچھلے پندرہ سالوں میں 18 ہزار ارب روپے سے زائد خرچ کرچکی ہے یہ اتنی بڑی رقم ہے کہ پورے صوبے کو پچاس بار تباہ کرکے نئے سرے سے تعمیر کیا جاسکتا ہے کراچی سے کشمور تک سفر کریں جوں ہی آپ پنجاب میں داخل ہوں گے تو گاڑی کے ارتعاش سے معلوم ہو جائے گا کہ اب سندھ کی حدود ختم اور پنجاب آگیا ہے کراچی سے کشمور تک پورا صوبہ تباہی اور بربادی کا عملی نمونہ بنا ہوا ہے، سندھ میں تعلیم کے شعبے پر 3 ہزار 200 ارب روپے خرچ ہوئے ہیں پھر بھی صوبے میں 76 لاکھ سے زیادہ بچے تعلیمی اداروں میں نہیں جاتے، دنیا میں اکژ ممالک ایسے ہیں جن کی آبادی 76 لاکھ سے کم ہے 50 ممالک سے زیادہ آبادی سندھ میں ان بچوں کی ہے جو اسکول جانے سے محروم ہیں تقریبا ڈیڑھ دہائی گزرنے کے باوجود شرح خواندگی میں اضافہ ہونا تو دور کی بات ناقص پالیسیوں کی بدولت لوگوں نے اپنے بچوں کو تعلیم دلوانا بھی چھوڑ دیا ہے ، سندھ حکومت کو این ایف سی ایوارڈ میں 1800 ارب روپے ملیں گے صوبے کی کل آمدنی کا 97 فیصد حصہ یہ غریب پرور شہر کما کر دیتاہے مگر کراچی کے لیئے اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف صرف 33 ارب روپے رکھے گئے ہیں پنجاب نے پندرہ فیصد، خیبر پختوخوا نے 17.5 فیصد اور سندھ نے پانچ فیصد بجٹ مقامی حکومتوں کا رکھا ہے۔