• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محرم کے آغاز پر جلسہ کرنے کا فیصلہ مناسب نہیں، رانا ثناء اللّٰہ

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ’’نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے مشیر وزیراعظم رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ محرم کے آغاز پر جلسہ کرنے کا فیصلہ مناسب نہیں،تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا کہ تحریک انصاف کو حق حاصل ہے کہ وہ قانون اورآئین میں رہتے ہوئے جلسہ کرے ۔ رانا ثناء اللہ کی بات مجھے سمجھ نہیں آتی پہلے مذاکرات کی دعوت دی گئی اب یہ بات کی جارہی ہے،میزبان شہزاد اقبال نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن سے پہلے نون لیگ نے دعویٰ کیا تھاکہ وہ دو سو تین سو یونٹ بجلی استعمال کرنے والوں کو فری بجلی دیں گے اور کمی بھی کریں گے لیکن کمی تو ایک طرف رہی بجلی کی قیمتوں میں بہت زیادہ اضافہ کر دیا گیا ہے۔ مشیر وزیراعظم رانا ثنا اللہ نے کہا کہ محرم کے آغاز پر جلسہ کرنے کا فیصلہ مناسب نہیں ہے۔سیاسی جلسوں کا مقصد جمہوری ہوتا ہے لیکن ان کا مقصد صرف افرا تفری پھیلانا ہے۔جو لوگ سرمایہ کاری کے لیے پاکستان آئیں گے ان کو پوری طرح سے سیکورٹی دی جائے گی۔تحریک انصاف کی اے پی سی میں شرکت کو کیسے دیکھتے ہیں؟ اس سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ انہوں نے کل تین چیزوں پر تبصرہ کیا ہے اگر اس پر نظر ڈالیں ا س میں کہیں کوئی مثبت پیشرفت نظر نہیں آرہی ہے جہاں تک اے پی سی میں دعوت دینے کی بات ہے اہتمام حجت کرنی چاہیے وہاں جو وہ ماحول بگاڑیں گے اس کی پیشگی تیاری ہونی چاہیے۔ہم اس سیاسی قضیہ کا خلوص نیت سے حل چاہتے ہیں لیکن پچھلے دس سال کا تحریک انصاف کا رویہ سب کے سامنے ہے۔ رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ ان کے تمام معاملات سامنے نہیں لائےجاسکتے ۔ان کے تانے بانے اندرونی اور بیرون ملک میں ہیں ان کے مجموعی رویہ سے جو تاثر ملتا ہے وہ یہی ہے کہ معاملات کو سلجھانے کے بجائے بگاڑنے کی ضد پر ہیں۔نو مئی کے واقعات میں انہیں بیرونی مدد بھی حاصل تھی۔فنڈنگ بھی میسر تھی اور پوری مدد حاصل تھی اور ہمارے دشمن ممالک ان کی مدد سے پورے ملک میں افرا تفری چاہتے ہیں۔حکومت نے اگر آگے جا کر اس سے متعلق کوئی فیصلہ کیا تو باقاعدہ ثبوتوں کے ساتھ بات کی جائے گی۔ہم پر جو الزام لگے تھے وہ جھوٹے تھے ہم پہلے ثبوت دیں گے پھر الزام لگائیں گے۔ جن لوگوں کی ذمہ داری ہے ان لوگوں کے پاس ویڈیو موجود ہیں۔ سیکورٹی ایجنسیز کی ذمہ داری ہے کہ وہ پوری طرح نظر رکھیں ۔عدالت نے انہیں اجازت نہیں دی کہ جیل میں سیاسی کانفرنسز کریں میٹنگ کریں اور باہر افرا تفری پھیلائیں اس کی اجازت نہ عدالت نے دی ہے نہ کسی اور فورم نے دی ہے۔تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا کہ تحریک انصاف کو حق حاصل ہے کہ وہ جلسہ کرے قانون اور آئین میں رہتے ہوئے ۔ رانا ثناء اللہ کی بات مجھے سمجھ نہیں آتی پہلے مذاکرات کی دعوت دی گئی ۔اب یہ بات کی جارہی ہے۔ نو مئی کو ایک سال سے زیادہ ہوگیا ہے اس سے اب تک کیا نکلا ہے۔این او سی کیوں معطل کی گئی جب ہائی کورٹ کے آرڈر تھے ہمارے پاس دو راستے تھے ایک قانون کا تھا دوسرا آپشن یہ تھا کہ عدالت کو بائی پاس کر کے قانون ہاتھ میں لیں یا این او سی کے بغیر جلسے کی طرف جائیں اور ان لوگوں کو موقع دیں انتظامیہ کو جن لوگوں نے نو مئی کروایا کہ ایک بار پھر ہم پر حلہ بول دیں ۔

ملک بھر سے سے مزید