• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سی ٹی ڈی افسران اور اہلکاروں کے جرائم میں ملوث ہونے کے نئے ریکارڈ

کراچی( اسٹاف رپورٹر )سی ٹی ڈی افسران اور اہلکاروں نے جرائم میں ملوث ہونے کے نئے ریکارڈ بنا ڈالے ۔سی ٹی ڈی کے 150 سے زائد افسران و اہلکاروں کے خلاف مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر کارروائی کی گئی ہے۔ڈی آئی جی سی ٹی ڈی آصف اعجاز شیخ نے مجرمانہ سرگرمیاں، بدعنوانی اور کرپشن میں ملوث 155 سی ٹی ڈی افسران و اہلکاروں کے خلاف سی ٹی ڈی میں احتسابی عمل کی رپورٹ آئی جی سندھ کو بھیج دی ہے۔رپورٹ کے مطابق آٹھ ماہ کے دوران 2 انسپکٹرز کو برطرف جبکہ ایک کو جبری ریٹائر اور 18انسپکٹرز کو سخت سزائیں دی گئیں۔ دو سب انسپکٹر کو برطرف ،33 کو سخت محکمہ جاتی سزا دی گئی، 4 اے ایس آئیز کو برطرف، 61 کو مختلف سزائیں دی گئیں، 3 ہیڈ کانسٹیبل، 8 کانسٹیبل برطرف جبکہ 12 کو دیگر سزائیں دی گئیں۔رپورٹ کے مطابق برطرف افسر رانا اشفاق بھتہ خوری، مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے ساتھ جرائم پیشہ عناصر کا سہولتکار بھی تھا۔ سب انسپکٹر رفاقت علی کو مجرمانہ زہنیت اور کرپٹ افسر بتایا گیا۔ رفاقت علی نے ٹیپوسلطان کے ہوٹل سے جاسم نامی نوجوان کو اغواء کیا ،سولجربازار سے محمد علی نامی شہری کو گھر سے اغواء کیا اور بھاری رشوت وصول کی۔ اے ایس آئی لیاقت، جہانزیب، حارث اور سنان پر بھی سنگین الزامات ہیں۔
ملک بھر سے سے مزید