لندن (مرتضیٰ علی شاہ) نومنتخب وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے اپنی کابینہ کا اعلان کردیا ہے، جس میں میرپور آزادکشمیر سے تعلق رکھنے والی شبانہ محمود بھی شامل ہیں۔ وزیراعظم سر کیئر نے لیبر کی ڈپٹی لیڈر انجیلا رینر کو نائب وزیراعظم اور سیکرٹری آف سٹیٹ برائے لیولنگ اپ، ہائوسنگ اور کمیونٹیز، رچل ریووز کو چانسلر، پیٹ مک فیڈن کو چانسلر آف دی ڈچی آف لنکاسٹر، ڈیوڈ لیمی کو وزیرخارجہ، کامن ویلتھ اینڈ ڈویلپمنٹ افیئرز، یوویٹ کوپر کو وزیرداخلہ، جان ہیلی کو وزیر دفاع، شبانہ محمود کو لارڈ چانسلر اور وزیر انصاف، ویس سٹریٹنگ کو وزیر صحت اور سوشل کیئر، بریجیٹ فلپسن کو وزیرتعلیم، ایڈ ملی بینڈ کو وزیر توانائی اور نیٹ زیرو، لز کینڈال کو وزیر ورکس اینڈ پنشنز، جوناتھن رینولڈز کو بزنس اینڈ ٹریڈ سیکرٹری، پیٹر کیل کو وزیر سائنس، انوویشن اور ٹیکنالوجی، لوئس ہے کو وزیر ٹرانسپورٹ، سٹیو ریڈ وزیر ماحولیات، خوراک اور دیہی افیئرز، لیزا نینڈی کو وزیر ثقافت، میڈیا اور کھیل، ہلیری بین کو وزیر شمالی آئرلینڈ، ایان مری کو وزیر برائے سکاٹ لینڈ، جو سٹیونز کو وزیر برائے ویلز، لوسی پاول کو لارڈ پریذیڈینٹ آف دی کونسل اور قائد ایوان، بیرونس سمتھ کو لارڈ پریوی سیل اور قائد ایوان برائے دارالامراء، ایلن کیمپبیل کو دارالعوام کا چیف ویپ کے قلمدان تفویض کئے گئے۔ دریں اثناء اپنی کامیابی کے بعد شبانہ محمود نے انتہائی جذباتی انداز میں اس کامیابی پر اپنی والدہ، والد اور اپنے حمایتیوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس الیکشن مہم کے بارے میں بہت کچھ لکھا جائے گا اور یقیناً یہ لکھا بھی جانا چاہئے، یہ ہراسگی اور مغلوب کرنے والی انتخابی مہم تھی، جس کا میں، میری فیملی اور میرے حمایتی نشانہ بنے، تاہم انہوں نے بہادری سے اپنی انتخابی مہم جاری رکھی، یہ ان کیخلاف ہی حملہ نہیں تھا بلکہ یہ جمہوریت کیخلاف حملہ تھا، لیڈی ووڈ کی اس نشست سمیت چند دیگر حلقوں میں اس الیکشن کے دوران جو کچھ ہوا، برطانوی سیاست کو اس پر جاگنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہی کچھ ناز شاہ کو بریڈفورڈ کے اپنے حلقے میں اپنے مخالفین کی جانب سے سہنا پڑا۔