• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تیل درآمد کرنیوالی لابی کی ایما پر مقامی ریفائنریوں کو بدنام کیا جارہا ہے

اسلام آباد ( خالد مصطفیٰ)سیکریٹری پٹرولیم کو مقامی کمپنی میٹرکس پرائیویٹ لمیٹڈ کی جانب سے مطلع کیاگیا ہےکہ تیل درآمد کرنے والی لابی کے ایما پر مقامی ریفائنریوں کو بدنام کیاجارہا ہے۔ مقامی ریفائنریاں یورو-II معیارات کے مطابق ڈیزل اور پیٹرول تیار کر رہی ہیں، اور انہیں یورو-V معیار کے مطابق لانے کا انحصار حکومت کی جانب سے زیر غور براؤن ریفائنری پالیسی کی حتمی منظوری پر ہے، جو کہ 5سے6 ارب ڈالر کے اپگریڈ پروجیکٹس میں تاخیر کا سبب بنی ہوئی ہے۔ اس پالیسی کی تکمیل سے اگلے سات سالوں میں یورو-V معیارات پر پورا اترنے والے ڈیزل اور پیٹرول کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق میٹرکس پرائیویٹ لمیٹڈ نامی ایک نجی کمپنی، جو طویل عرصے سے تیل کے شعبے، ریفائنریوں اور بین الاقوامی کیمیائی صنعتوں سے وابستہ ہے، نے 30 ستمبر 2024 کو سیکرٹری پٹرولیم، جناب مومن علی آغا کو ایک خط ل میں کیا، خط میں بتایا گیا کہ تیل کی درآمدات کی لابی مقامی ریفائنریوں کے خلاف بدنامی کی مہم چلا رہی ہے۔ مقامی ریفائنریاں پاکستان کا اسٹریٹیجک اثاثہ ہیں اور ملک کی توانائی کی سلامتی کو یقینی بنانے کی راہ پر گامزن ہیں۔خط میں کہا گیا ہے کہ مقامی ریفائنریاں اس اپ گریڈیشن پالیسی کی منظوری کا طویل عرصے سے انتظار کر رہی ہیں، لیکن حکومت ابھی تک اس محاذ پر کامیاب نہیں ہو سکی۔ خط میں اس بات کا بھی ذکر کیا گیا کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی اور پٹرولیم کے حالیہ اجلاس میں کچھ ارکان نے مقامی ریفائنریوں کے تیار کردہ ڈیزل اور پیٹرول کے معیار پر سوالات اٹھائے تھے۔مزید یہ کہ خط میں کہا گیا کہ مقامی ریفائنریوں کی پیداوار کا معیار کسی بھی طرح سے ناقص نہیں ہے، اور یہ دعویٰ بے بنیاد ہے کہ مقامی ریفائنریوں کا ایندھن کینسر یا دیگر بیماریوں کا سبب بن رہا ہے ۔خط میں مزید کہا گیا کہ اس دعوے کی تائید کے لیے کوئی سائنسی تحقیق ملک میں اب تک نہیں کی گئی ہے۔
اہم خبریں سے مزید