جاپان میں خفیہ معلومات کا اسکینڈل سامنے آنے کے بعد 200 سے زائد اہلکاروں کو برطرف کر دیا گیا۔
اس حوالے سے جاپانی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ تقریباً 220 اہلکاروں کو برطرفی سے لے کر رسمی سرزنش تک کی سزائیں دی جا رہی ہیں۔
بلوم برگ کے مطابق جاپان میں خفیہ معلومات کے اسکینڈل پر نیول چیف کو بھی تبدیل کر دیا گیا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ خفیہ معلومات کے غلط استعمال اور اضافی تنخواہ کے دعوے پر اہلکاروں کو سزا دی، خفیہ معلومات میں جنگی جہازوں کی نقل وحرکت سے متعلق معلومات بھی شامل ہے۔
جاپانی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ اہلکاروں نے ایسے فرائض کے لیے اضافی تنخواہ کا دعویٰ کیا جو انہوں نے انجام نہیں دیے۔
دوسری جانب چیف آف جاپان میری ٹائم سیلف ڈیفنس فورس نے کہا ہے کہ خفیہ معلومات کے اسکینڈل پر عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتا ہوں۔