بھارتی ریاست اتر پردیش میں شادی کے کھانے میں مچھلی نہ کھلائے جانے پر دلہا کے ساتھ آئے ہوئے باراتیوں نے دلہن کے گھر والوں کی پٹائی لگا دی۔
اتر پردیش میں ایک شادی کی تقریب میں پنیر، پلاؤ اور سبزی کی بنی ہوئی مختلف ڈشز شادی کے کھانے میں پیش کی گئی تھیں جن میں صرف دو چیزیں موجود نہیں تھیں یعنی ایک مچھلی اور دوسرا گوشت نہ ہونے کی وجہ سے دولہا کے رشتہ دار مشتعل ہوگئے۔
دولہا کے ساتھ آئے ہوئے باراتیوں کی جانب سے دلہن کے اہلخانہ کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، انہوں نے دلہن کے گھر والوں پر لاتوں اور مکوں کی بارش کرتے ہوئے لاٹھیوں سے بھی مارا پیٹا۔
واقعے کے بعد شادی تو ملتوی ہو ہی گئی اور دلہن والوں نے پولیس میں مقدمہ درج کرواتے ہوئے مار پیٹ اور جہیز سے متعلق شکایت درج کروادی۔
دلہن کے والد کی جانب سے درج کروائی گئی شکایت میں کہا گیا کہ تین روز قبل ابھیشیک شرما کی میری بیٹی سشما کے ساتھ شادی کی تقریب منعقد ہونا انجام پائی تھی، جس میں دلہا اپنے باراتیوں کے ساتھ دلہن کو لینے کےلیے پہنچا تھا۔ تمام رسومات ادا ہوچکی تھیں، جس کے بعد انہیں پتا چلا کہ وہاں پر سبزیوں کے علاوہ کھانے میں کوئی اور آئٹم موجود نہیں ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ جس پر دولہا کے والد سریندر شرما اور دیگر مہمانوں نے کھانے میں گوشت کے آئٹم نہ ہونے پر نامناسب الفاظ استعمال کرنا شروع کردیے اور پھر ہمارے اہلخانہ کو مارا پیٹا۔
واقعے کی ویڈیو بھی سامنے آگئی جس میں مہمانوں کی جانب سے شادی کی تقریب میں ہنگامہ آرائی کرتے اور ایک دوسرے پر کرسیاں پھینکتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
دلہن کے اہلخانہ نے واقعے کے بعد پولیس میں شکایت درج کرواتے ہوئے الزام لگایا کہ ان کی جانب سے دلہا کے گھر والوں کو 5 لاکھ روپے جہیز کے طور پر دیے گئے تھے۔