کراچی (اسٹاف رپورٹر)اتحادِ تنظیماتِ مدارس پاکستان کے قائدین نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ”مدارس نہ کوئی خلائی مخلوق ہیں، نہ فضا میں معلّق ہیں،شہروں اور آبادیوں میں قائم ہیں، ہر ایک کو ان کے سربراہان کا علم ہے دینی مدارس وجامعات نے کبھی رجسٹریشن سے انکار نہیں کیا بلکہ جس قانون کے تحت مدارس رجسٹرڈ ہوتے رہے اس قانون کے تحت رجسٹریشن حکومت کی طرف سے روک دی گئی، ملک جب سے سیاسی انتشار کا شکار ہوا ہے، دینی مدارس وجامعات نے حکومت کے لیے کوئی مسئلہ پیدا نہیں کیا، پی ڈی ایم کی گزشتہ حکومت کے ساتھ رجسٹریشن کا فارمولا طے ہوگیا تھا، مسودہ َقانون بھی منظور ہوگیا تھااور وزیرِ اعظم نے پختہ وعدہ کیا تھا کہ اسے پارلیمنٹ سے منظورکراکے اس پر عمل درآمد شروع کردیا جائے گا، لیکن ایک دن میں درجنوں گمنام یونیورسٹیوں کے چارٹرمنظور ہوگئے، مگر اس قانون کی پارلیمنٹ میں ایک خواندگی ہوجانے کے باوجود اسے کس کے اشارے پر روکا گیا، اُس وقت کے اور موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف خود اس ساری صورتِ حال کی وضاحت فرمائیں ہم اب بھی طے شدہ امور پر قائم ہیں۔