• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت کا رابطہ، جماعت اسلامی کا دھرنا ختم کرنے سے انکار، آج گورنر ہاؤس کراچی پر احتجاج

کراچی ،راولپنڈی (نیوز ایجنسیاں، نیوز ڈیسک) مہنگائی اور بجلی کی قیمتوں کے خلاف راولپنڈی میں جماعت اسلامی کا دھر نا پانچویں روز بھی جاری رہا، حکومتی کمیٹی کا جماعت اسلامی کے رہنمائوں سے رابطہ، جماعت اسلامی کا مطالبات کی منظوری تک دھرنا ختم کرنے سے انکار، جماعت اسلامی نے مذاکرات پر وزیراعظم کی گارنٹی کامطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ معاہدہ پر وزیر اعظم کے دستخط ہونے چاہئیں۔ جماعت اسلامی اور حکومتی وفد میں مذاکرات آج بدھ کے روز تین بجے ہوں گے، جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ بدھ سے کراچی میں گورنر ہائوس پر بھی دھرنا ہوگا، حافظ نعیم الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج(بدھ سے ) کراچی میں بھی دھرنا شروع ہوگا، اس کے بعد اسے پورے ملک میں پھیلا دیں گے، پہلے مرحلے میں گورنر اور وزیر اعلی ہائوس میں بیٹھیں گے، دوسرے مرحلے میں شاہراہوں پر دھرنا دیں گے۔انہوں نے کہا لاہور میں بھی گورنر ہائوس پر تاریخی دھرنا شروع ہونے جا رہا ہے، پشاور کے وزیر اعلی یا گورنر ہائوس کے سامنے بھی دھرنا شروع ہوگا، ہمارا دھرنا عوام کو ریلیف دلانے کے لئے ہے۔ حکومت اور جماعت اسلامی کے مابین مذاکرات میں ڈیڈلاک برقرار ہے۔ذرائع کے مطابق حکومت اور جماعت اسلامی کے مابین مذاکرات کا دوسرا دور شروع نہ ہو سکا۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے بدھ کو تین بجے حکومت کے ساتھ مذاکرات کو دھرنے کی کامیابی کی نوید قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو پھر ڈی چوک سمیت مختلف مقامات پر دھرنا دے کر شاہراہیں بند کردی جائیں گی۔

اہم خبریں سے مزید