• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہیو ایڈورڈ نے بچوں کی نازیبا تصویر بنانے کا جرم تسلیم کر لیا

لندن (سعید نیازی) بی بی سی کے سابق نیوز پریزنٹر ہیو ایڈورڈ نے بدھ کو ویسٹ منسٹر مجسٹریٹس عدالت میں بچوں کی نازیبا تصویر بنانے کا جرم تسلیم کر لیا، پولیس نے ان پر بچوں کی نازیبا تصاویر کے حوالے سے فرد جرم عائد کی تھی۔ ہیوایڈورڈ نے الزامات سامنے آنے کے بعد رواں برس اپریل میں استعفیٰ دے دیا تھا۔ مسٹر ایڈورڈ 40 برس سے بی بی سی سے وابستہ تھے اور ان کا شمار زائد تنخواہ لینے والوں میں ہوتا تھا۔ 62 سالہ ہیوایڈورڈ نے عدالت میں نازیبا تصاویر بنانے کے حوالے سے تین الزامات کا اعتراف کیا۔ عدالت میں بتایا گیا کہ ان کے فون سے 41 نازیبا تصاویر برآمد ہوئیں جو انہیں کسی دوسرے شخص نے بھیجی تھیں۔ ان میں سات ایسی تھیں جنہیں اے کیٹگری میں شمار کیا جاتا ہے اور سنگین درجہ بندی میں آتی ہیں جن میں دو میں 7 اور 9 برس کے بچوں کو دکھایا گیا تھا۔ ہیوایڈورڈ عدالت پہنچے تو انہیں پولیس نے گھیر رکھا تھا۔ اس موقع پر میڈیا کی بڑی تعداد موجود تھی۔ نازیبا تصاویر کے حوالے سے مبینہ جرائم دسمبر 2022 سے اپریل 2022 کے درمیان پیش آئے۔ انہیں گزشتہ برس نومبر میں پولیس نے گرفتار کیا تھا اور گزشتہ ماہ فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ ہیوایڈورڈ کا شمار ہائی پروفائل نیوز اینکرز میں ہوتا ہے وہ بی بی سی ون پر خبریں پڑھنے کے علاوہ اہم مواقعوں پر میزبانی کے فرائض بھی سرانجام دیا کرتے تھے۔ پروبیشن رپورٹ مکمل ہونے کے بعد انہیں 16 ستمبر کو سزا سنائی جائی گی۔

یورپ سے سے مزید