لندن (نیوز ڈیسک) دولت مشترکہ کی سیکرٹری جنرل آر ٹی آنر پیٹریشیا سکاٹ لینڈ کے سی اور وزیراعظم کے یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان نے تین نئے اقدامات کا اعلان کیا، جو ترقی اور فیصلہ سازی میں نوجوانوں کی شرکت کو وسیع اور گہرا کرنے کے لئے ڈیزائن کئے گئے ہیں۔ تینوں اقدامات 2023 کامن ویلتھ یوتھ منسٹرز میٹنگ اور کامن ویلتھ یوتھ منسٹریل ٹاسک فورس کے مینڈیٹ میں حصہ ڈالتے ہیں، جس کی سربراہی پاکستان اس وقت کر رہا ہے۔ پہلا قدم، کامن ویلتھ ایشیا یوتھ الائنس کا سیکرٹریٹ پاکستان میں ہوگا۔ یہ اتحاد دولت مشترکہ کے آٹھ ایشیائی ممالک سے قومی یوتھ کونسلز کو اکٹھا کرے گا، انہیں بین الاقوامی مکالمے، قیادت کے مواقع اور تربیتی کورسز میں مشغول ہونے کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔ دوسرا قدم، کامن ویلتھ یوتھ پارلیمنٹرین فورم، دولت مشترکہ کے تمام نوجوان قانون سازوں کو اپنی قائدانہ صلاحیتوں کو نکھارنے، اپنے ساتھیوں کے ساتھ اچھے طریقوں کا تبادلہ کرنے اور اہم مسائل پر اپنی آواز بلند کرنے کے مواقع فراہم کرے گا۔ تیسرا قدم، نوجوانوں کے لئے مصنوعی ذہانت (اے آئی) سینٹر، نوجوانوں کو خود رفتار انٹیل سے تصدیق شدہ تربیتی کورسز پیش کرے گا، جس سے وہ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں ملازمت کے لئے تیار مہارتیں حاصل کر سکیں گے۔ لانچ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کامن ویلتھ کی سیکرٹری جنرل، جو اپنے پہلے سرکاری دورے پر پاکستان میں تھیں، نے کہا کہ کامن ویلتھ کی 60 فیصد سے زیادہ آبادی 30 سال سے کم عمر کے نوجوانوں پر مشتمل ہے جو ہمارا مستقبل بلا شبہ ہمارے ہاتھوں میں ہے۔پاکستان اور دولت مشترکہ میں ہمارے نوجوان جدت اور تخیل سے بھرپور ہیں۔ تاہم ان کے پاس اپنے ممالک کی سماجی، اقتصادی اور سیاسی ترقی میں بامعنی شراکت کرنے کے مواقع کی کمی ہوتی ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ پاکستان کامن ویلتھ یوتھ منسٹریل ٹاسک فورس کے سربراہ کے طور پر پاکستان اور دولت مشترکہ میں نوجوانوں کے لئے مثبت تبدیلی کی حوصلہ افزائی اور تبدیلی کی پیش رفت کو آگے بڑھانے کے لئے نئے اقدامات کی سہولت فراہم کر رہا ہے۔ اپنے پہلے دورے کے دوران سیکرٹری جنرل نے صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، کابینہ کے وزراء، قومی اسمبلی کے سپیکر، اٹارنی جنرل، نوجوان رہنماؤں، دولت مشترکہ کے ہائی کمشنرز اور دیگر اہم اسٹیک ہولڈرز سے ملاقاتیں کیں۔ اپنی مصروفیات میں انہوں نے 2022 کے تباہ کن سیلاب کی دوسری برسی پر پاکستان کے ساتھ دولت مشترکہ کی یکجہتی کا اعادہ کیا۔ بات چیت میں پائیدار ترقی کے اہداف پر پاکستان کے کام کے ساتھ ساتھ دولت مشترکہ کے تعلقات کو مضبوط بنانے اور جاری تعاون کو وسیع کرنے، خاص طور پر نوجوانوں کو بااختیار بنانے، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے، گڈ گورننس کو فروغ دینے، قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے اور اے آئی کا فائدہ اٹھانے کے طریقوں کا احاطہ کیا گیا۔