امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم صاحب آپ بجلی کے بل کم کر دیجیے اسی میں آپ کی نجات ہے، ورنہ دھرنا تحریک آپ کو ہی کہیں لے کر نہ ڈوب جائے۔ جو 7 نکاتی ایجنڈا رکھا ہے اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
کراچی میں گورنر ہاؤس کے باہر دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جاگیرداروں سے انکم ٹیکس کیوں وصول نہیں کرتے؟ آج اعلان کریں، کل سے ٹیکس وصول کریں، عوام کے غصہ سے بچنا ہے تو آپ کو ہمارا مطالبہ ماننا پڑے گا، تنخواہ دار طبقہ نے 368 ارب روپے کا ٹیکس ادا کیا ہے، ہمارا مطالبہ ہے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ کم کرو۔
حافظ نعیم نے کہا کہ وزیراعظم اور وزراء میٹنگ میں کہتے ہیں جماعت کی تجاویز قابل عمل ہیں، میڈیا میں کہتے ہیں جماعت اسلامی کی تجاویز قابل عمل نہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ڈھائی کروڑ ایکڑ زمین پر انکم ٹیکس کیوں نہیں لگاتے ہیں؟، سارا بوجھ تنخواہ دار طبقہ اٹھائے یہ نہیں چلے گا۔
انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز پیپلز پارٹی کے دور میں لگنی شروع ہوئیں، 1988 سے اب تک ایم کیو ایم حکومت کا حصہ رہی، وڈیروں کے آلہ کار بن کر سندھ و کراچی کا بیڑہ غرق کر دیا۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ یہ آئی ایم ایف کے ایک اور پروگرام میں جا رہے ہیں، یہ قوم کو خودکشیوں پر مجبور کر رہے ہیں، مہنگی بجلی کے الیکٹرک بناتا ہے، ساری حکومتیں اس کو سپورٹ کرتی ہیں۔
حافظ نعیم نے کہا کہ اب دھرنوں کا سلسلہ خیبر پختونخوا سے بلوچستان تک جائے گا، یہ پاکستان کو آگے بڑھانے سودی نظام کو جڑ سے اکھاڑ دینے کی تحریک ہے۔