• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ساؤتھ پورٹ واقعہ کے بعد پرتشدد احتجاج، برطانیہ میں بھی سوشل میڈیا پر سوالات اٹھ گئے

مانچسٹر (نمائندہ جنگ) برطانیہ جیسے ترقی یافتہ ملک کو بھی سوشل میڈیا نے آگ لگا دی۔ سوشل میڈیا پر بے بنیاد خبروں نے پورے برطانیہ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، ساؤتھ پورٹ میں قتل کی واردات کے بعد ہونے والے جلاؤ گھیراؤ کے واقعات میں مختلف مقامات پر سیکڑوں افراد زخمی اور متعدد املاک کو آگ لگا کر خاکستر کر دیا، سیکڑوں پولیس ملازمین بھی ان پر تشدد مظاہروں کی وجہ سے زخمی ہو گئے۔ برطانوی ذرائع ابلاغ سوشل میڈیا کی وجہ سے پاکستان میں ہونے والی تباہی کے بارے میں بھی اظہار خیال کرتے ہوئے یہ کہہ رہے ہیں کہ سوشل میڈیا کو لگام ڈالنا اشد ضروری ہو گیا ہے، جلاؤ گھیراؤ کی مہم ایک شہر سے دوسرے شہر تک تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے جبکہ مذکورہ تنظیم نے مساجد کے علاوہ ایشین مرد اور خواتین کو بھی اب اپنا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے، مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ برطانیہ میں اسائلم سیکرز کے علاوہ ایشین مرد اور خواتین کو بھی ملک بدر کیا جائے۔ پُرتشدد مظاہرین پولیس پر آتشی مادہ بھی پھینک رہے ہیں،مظاہرین نے اسائلم سیکرز کے اس ہوٹل پر بھی حملہ کر دیا جس میں وہ وسیع پیمانے پر رہائش پذیر تھے، جن علاقوں میں اس وقت مظاہرین کے مظاہرے شدت اختیار کر رہے ہیں ان میں مانچسٹر، برسٹل، رادھرم، لیور پول، بلیک پول، بیلفاسٹ اور دیگر شامل ہیں، مذکورہ شدت پسند تنظیم کے مظاہرین ان علاقوں کو زیادہ ٹارگٹ کر رہے ہیں جہاں مسلمان اور ایشین رہائش پذیر ہیں اور جس کی وجہ سے مسلمان مساجد میں جانے گریز کر رہے ہیں علاوہ ازیں مساجد کی انتظامیہ نے اپنےطور پر بھی اقدامات کر لیے ہیں اور مساجد کو بند کر دیا ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ برطانیہ میں 15لاکھ سے زائد پاکستانی آباد ہیں، ان کے عزیز جو پاکستان میں مقیم ہیں، اس صورتحال پر شدید تشویش کا شکار ہیں اور فون کر کے اپنے پیاروں کی خیریت دریافت کر رہے ہیں۔
یورپ سے سے مزید