• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بنگلا دیش کی سابقہ وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کتنی امیر ہیں؟

--- تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا
--- تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا

بھارت فرار ہونے سے قبل بنگلا دیشی سابقہ وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے مجموعی طور پر تقریباً 20 برس سے زائد عرصہ اقتدار سنبھالا اس دوران انہوں نے کتنی جائیداد بنائی یہ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلادیش کے پہلے صدر شیخ مجیب الرحمٰن کی صاحبزادی عوامی لیگ کی سربراہ 76 سالہ شیخ حسینہ بنگلادیش کی تاریخ میں مسلسل اور طویل عرصے تک حکومت کرنے والی منتخب خاتون سربراہ ہیں۔

ان کی جماعت حالیہ اانتخابات میں 300 میں سے 288 نشستیں لینے میں کامیاب ہوئی تھی۔

شیخ حسینہ کی مجموعی دولت 

میڈیا رپورٹس کے مطابق شیخ حسینہ کی مجموعی دولت کافی ہے جس کی وجہ سے ان کا شمار دنیا کی طاقتور ترین خواتین میں ہوتا ہے۔

رپورٹس کے مطابق ان کی سالانہ تنخواہ تقریباً 32 لاکھ 89 ہزار سے زائد پاکستانی روپے ہے، جس کے مطابق ان کی ماہانہ تنخواہ 2 لاکھ 84 ہزار سے زائد پاکستانی روپے بنتی ہے۔ 

تاہم، ان کی آمدنی کے ذرائع اس کی تنخواہ سے کئی زیادہ ہیں۔

میڈیا کی رپورٹ کے مطابق شیخ حسینہ واجد 6 ایکڑ زرعی اراضی کی بھی مالک ہیں اور وہ فش فارم سے حاصل ہونے والی آمدنی سے بھی فائدہ اٹھاتی ہیں۔

علاوہ ازیں ان کے پاس ایک مہنگی گاڑی بھی ہے جو انہیں تحفے میں دی گئی تھی۔

مزید برآں شیخ حسینہ کی دولت میں ریئل اسٹیٹ کا بھی ایک بہت بڑا حصہ ہے۔ وہ نہ صرف بنگلا دیش میں بلکہ بیرون ملک بھی کئی جائیدادوں کی مالک ہیں، جس میں بنگلا دیش میں ان کے فیملی مینشن سمیت سنگاپور میں گھر ، رہائشی پلاٹ اور ولا شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن میں ظاہر کردہ اثاثے

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بنگلادیش کے الیکشن کمیشن میں جمع کروائی گئی اثاثوں کی تفصیلات کے مطابق شیخ حسینہ کی مجموعی دولت تقریباً ساڑھے 14 کروڑ پاکستانی روپے کے برابر ہے۔

میڈیا کی رپورٹ کے مطابق شیخ حسینہ کے انکم ٹیکس ریٹرن سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کی کُل آمدنی 6 کروڑ 32 لاکھ سے زائد پاکستانی روپے ہے جبکہ سرمایہ کاری، فکسڈ ڈپازٹس، سیونگ بانڈز اس کے علاوہ ہیں جو ان کے اثاثوں کی مالیت میں اضافے کی بڑی وجہ ہیں۔

خاص رپورٹ سے مزید