• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ ہائیکورٹ، تنازع ختم، ملیر ندی کی 10 ایکڑ زمین صوبائی حکومت کی قرار

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ نے ملیر ندی کی 10 ایکڑ سے زائد کی ملکیت کا تنازع ختم کرتے ہوئے زمین صوبائی حکومت کی قرار دیدی۔ جسٹس صلاح الدین نے ریمارکس میں کہا کہ باقی کچھ بچا نہیں ہے، اب ندی ،اسکولز، یونیورسٹیز پر ہی قبضہ ہوگا، ملیر ندی کی زمین اب آپس میں بانٹنا چاہتے ہیں ۔ عدالت نے بورڈ آف ریونیو کی درخواست منظور کرتے ہوئے افسران کیخلاف توہین عدالت کی درخواست مسترد کر دی۔ جسٹس صلاح الدین پہنور نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے ملیر ندی کی ری کلیم کی گئی زمین حکومت سندھ کی ملکیت قرار دیدی اور سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو و دیگر کیخلاف توہین عدالت کی درخواست مسترد کردی۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ کے ڈی اے نے ہمیں کورنگی میں دس ایکڑ زمین متبادل کے طور دی تھی۔ جسٹس صلاح الدین نے استفسار کیا کہ ملیر ندی کی مجموعی طور پر لمبائی اور چوڑائی کتنی ہے۔عدالت میں موجود افسران ملیر ندی کی لمبائی اور چوڑائی بتانے میں ناکام رہے۔ عدالت عالیہ نے ریمارکس میں کہا کہ جب سندھ حکومت کو پتہ ہے نہ ہی کسی سرکاری افسر کو تو بادشاہوں کی طرح مت کہیں یہ زمین سندھ حکومت کی ہے۔ اس دوران حکام نے کہا کہ ایک گھنٹے کی مہلت دیدیں ہم بتا دینگے۔ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل سندھ اسد افتخار نے کہا کے ڈی اے سندھ حکومت کی مرضی کے بغیر زمین نہیں دے سکتی ہے۔ بعد ازاں عدالت عالیہ نے حکام کی جانب سے پیش کردہ ریکارڈ کا جائزہ لیا اور تنازعہ ختم کر کے زمین سندھ حکومت کی قرار دے دی۔

ملک بھر سے سے مزید