بھارتی جیولین تھرور نیرج چوپڑا کی والدہ سروج دیوی نے ارشد ندیم کے پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔
سروج دیوی نے بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہم نیرج چوپڑا کے سلور میڈل جیتنے پر بھی خوش ہیں، ہمارے لیے سلور بھی گولڈ جیسا ہی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ارشد ندیم نے گولڈ میڈل جیتا وہ بھی میرا بیٹا ہے وہاں تک پہنچنے کیلئے سب محنت کرتے ہیں۔
سورج دیوی نے نیرج چوپڑا کی پہلی تھرو ضائع ہونے پر کہا کہ کوئی بات نہیں یہ سب تو کھیل کا حصّہ ہے، ہم نیرج کی کارکردگی سے بہت خوش ہیں اور اس بار بھی نیرج کے گھر واپس آنے پر ان کا پسندیدہ کھانا بناؤں گی۔
اس موقع پر نیرج چوپڑا کے والد ستیش کمار نے کہا کہ ہر کھلاڑی کی کامیابی کا دن ہوتا ہے، یہ دن ارشد ندیم کے لیے اچھا تھا اس لیے وہ گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب رہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ مقابلے میں 12 ممالک مدِ مقابل تھے اور ان 12 ممالک میں سے ایک پاکستان جیتا ہے ان کا دن اچھا تھا اسی لیے وہ جیت گئے۔
ستیش کمار نے کہا کہ اولمپکس میں ہم لگاتار دوسری بار میڈل جیتنے میں کامیاب رہے ہمارے لیے بہت خوشی کی بات ہے۔
یاد رہے کہ بھارتی جیولین تھرور نیرج چوپڑا نے ٹوکیو اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتا تھا اور اس بار وہ سلور میڈل اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے پیرس اولمپکس میں 40 سال بعد گولڈ میڈل جیتا ہے۔
پاکستان نے آخری مرتبہ 8 اگست 1992 کو اولمپکس میڈل پوڈیم پر قدم رکھا تھا جب قومی ہاکی ٹیم نے بارسلونا اولمپکس میں نیدرلینڈز کو تین کے مقابلے میں چار گول سے شکست دے کر کانسی کا تمغہ جیتا تھا جب کہ پاکستان نے آخری مرتبہ 1984 میں اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتا تھا جوکہ ہاکی ٹیم نے ہی دلوایا تھا۔
ارشد ندیم پاکستان کو انفرادی مقابلوں میں گولڈ میڈل دلوانے والے پہلے ایتھلیٹ ہیں۔