• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئینہ گھر کی حقیقت سامنے آنے پر شیخ حسینہ واجد کا مکروہ چہرہ عیاں

کراچی(نیوز ڈیسک)شیخ حسینہ واجد کی حکومت ختم ہونے کے بعد مخالفین پر ان کے مظالم کی داستانیں سامنے آنے لگی ہیں،بنگلا دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد اسوقت بھارت میں ہیں۔ تاہم بھارت نے ابھی یہ طے نہیں کیاکہ وہ شیخ حسینہ کو سیاسی پناہ دے گا یا نہیں۔ بنگلا دیش سے فرارکے بعد شیخ حسینہ واجدکے آئینہ گھر کی حقیقت سامنے آئی ہے،جس نے ان کا مکروہ چہرہ سب کے سامنے عیاں کردیا۔ بنگلادیش میں باضابطہ جمہوریت ہونے کے باوجود شیخ حسینہ واجد اپنے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو اس آئینہ گھر کے ذریعے کچل دیتی تھیں۔ آئینہ گھر وہ خفیہ جیل ہے، جہاں شیخ حسینہ کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو بغیر کسی اصول و ضوابط کے یرغمال بنا کر رکھا جاتا تھا۔ بنگلا دیش کے مشہور اخبار ڈیلی آبزرور کی ایک رپورٹ کے مطابق، بنگلادیش کی انٹیلی جنس ایجنسی ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فورس انٹیلی جنس ملک میں ایسے 23آئینہ گھر چلا رہی ہے، شیخ حسینہ کے فرار کے بعد اب ان قیدیوں کو رہا کیا جا رہا ہے۔بتایا گیا کہ 21اگست 2016کو بیرسٹر احمد بن قاسم ارمان اپنے کام میں مصروف تھے کہ انہیں میرپور، ڈھاکہ میں واقع ان کے گھر سے بغیر کسی قانونی کارروائی کے گرفتار کر لیا گیا تھا۔ اسی طرح دو دن بعد بنگلا دیش کے سابق بریگیڈیئر جنرل عبداللہی امان اعظمی کو 1971کی بنگلا دیش کی آزادی کی جنگ میں انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں حراست میں لے لیا گیا۔ ان دونوں افراد کو شیخ حسینہ کے دور حکومت میں بنگلا دیش کے خفیہ جیل ہاوس آفر مرر یعنی آئینہ گھر میں رکھا گیا ۔آئینہ گھر ایک خوفناک جیل ہے۔

دنیا بھر سے سے مزید