• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبرپختونخوا کے محکمہ خزانہ میں 88 غیرقانونی تقرریوں کا انکشاف، 44 کروڑ روپے کا نقصان

پشاور (ارشد عزیز ملک )خیبر پختونخوا کے محکمہ خزانہ میں 88غیر قانونی بھرتیوں کا سنگین سکینڈل سامنے آیا ہے جس نے نہ صرف انتظامی عمل کی سنگین خامیاں بے نقاب کر دی ہیں بلکہ سرکاری خزانے کو 44 کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان بھی پہنچاہے ذرائع کے مطابق محکمہ خزانہ کے افسر اور اے جی آفس کے اہلکارغیر قانونی بھرتیوں میں ملوث ہیں دستاویزات سے معلوم ہوا ہے کہ محکمے خزانہ خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کے دور حکومت میں ڈرائیوروں، نائب قاصدوں اور سینیٹری ورکرز کی 88 بھرتیاں جعلی پوزیشن کوڈز PR4041، PR8657 اور PR8042 پر کی گئیں۔تمام بھرتیاں 2019 سے 2024 کے دوران کی گئیں،ملازمین کی خالی آسامیاں موجود تھیں اور نہ ہی متعلقہ اتھارٹی سے منظوری لی گئی ۔ دستاویزات کے مطابق بھرتیوں کا پورا عمل خفیہ رکھا گیا اور قانونی طریقہ کار نہیں اپنایا گیا ، بھرتیوں کے مجوزہ طریقہ کار کے تحت اشتہار دیا گیا اور نہ کوئی بھرتی کے لئے کمیٹی قائم کی گئی ۔زرائع کے مطابق محکمہ خزانہ کے افسر اور اے جی آفس کے اہلکارغیر قانونی بھرتیوں میں ملوث ہیں جس کے باعث قومی خزانے کو تقریباً 44 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔

اہم خبریں سے مزید