گزشتہ چند ہفتوں سے جاری افرا تفری کے بعد بنگلادیشی پولیس نے ہڑتال کا اعلان کردیا تھا، تاہم اب یہ فورس دوبارہ سڑکوں پر لوٹ آئی ہے۔
بنگلادیش میں کوٹہ سسٹم کے خلاف احتجاج میں ساڑھے چار سو سے زائد افراد جاں بحق ہوئے جن میں 42 پولیس افسران بھی شامل تھے۔
شیخ حسینہ واجد کے اقدار کا خاتمہ ہونے اور سابق وزیراعظم کے ملک سے فرار ہونے کے بعد سے پولیس نے ہڑتال کا اعلان کردیا تھا اور دارالحکومت ڈھاکا کی سڑکوں سے پولیس غائب ہوگئی تھی۔
تاہم اب تازہ اطلاعات ہیں کہ ڈھاکا میں پولیس نے دوبارہ سے کنٹرول سنبھال لیا اور اہلکاروں نے اپنے فرائض کی انجام دہی شروع کردی۔
پولیس نے اس بات کی یقین دہانی مانگی تھی کہ اہلکاروں و افسران کی ڈیوٹی کے دوران حفاظت کو یقینی بنایا جائے، عبوری حکومت سے مذاکرات کے بعد پولیس دوبارہ سڑکوں پر لوٹ آئی۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر اسنیہاسیش داس نے کہا کہ اب ہم محفوظ محسوس کر رہے ہیں اور اب ہم ڈیوٹی پر آگئے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پولیس اور طلبہ کے درمیان اب کوئی تنازع نہیں ہے۔ طلبہ نے گزشتہ چند روز کے دوران بہترین کام کیا، ہم انکا شکریہ ادا کرتے ہیں۔