• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شیخ حسینہ دور میں تعینات اٹارنی جنرل سمیت 68 افسران مستعفی ہوچکے

بنگلادیش سپریم کورٹ: فوٹو فائل
بنگلادیش سپریم کورٹ: فوٹو فائل

بنگلادیش میں شیخ حسینہ کے وزیراعظم کے عہدے سے مستعفی ہونے اور ملک سے فرار ہونے کے بعد ان کے دور میں تعینات ہونے والے محکمہ قانون کے اہم افسران نے بڑی تعداد میں استعفے دے دیے ہیں۔

بنگلادیشی میڈیا کے مطابق سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کے دور میں تعینات  ہونے والے سرکاری وکلاء بھی استعفے دے چکے ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق 5 اگست کو شیخ حسینہ اپنے عہدے سے استعفیٰ ہونے کے بعد ایک ہفتے کے دوران محکمہ قانون کے 207 سرکاری افسران میں سے 68 نے استعفے دے دیے۔

جن میں سینئر وکیل اے ایم امین الدین بھی شامل ہیں، جنہوں نے 7 اگست کو  اٹارنی جنرل کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا، جبکہ ایڈووکیٹ  محمد مرشد نے 6 اگست کو ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے عہدے سے استعفیٰ دیا۔

ان کے بعد دیگر دو ایڈیشنل اٹارنی جنرلز، ایس ایم منیر اور محمد مہدی حسن چوہدری نے بھی استعفیٰ دیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ان تمام  افراد  نے اپنے استعفے صدر مملکت کو اٹارنی جنرل کے دفتر کے ذریعے بھیجے ہیں، جس کی اے جی دفتر کے ذرائع  کی جانب سے بھی تصدیق کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ بنگلادیش میں شیخ حسینہ کی حکومت گرانے کے بعد طلباء کی جانب سے چیف جسٹس اور ان کے دور میں تعینات ہونے والے اہم افسران کو اپنے عہدوں سے مستعفی ہونے کی ڈیڈلائن دی گئی تھی، جس کے بعد جسٹس عبیدالحسن نے چیف جسٹس کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

بعد ازاں بنگلادیشی صدر شہاب الدین نے جسٹس سعید رفعت احمد کو نیا چیف جسٹس مقرر کر دیا گیا، وہ بنگلادیش کے 25ویں چیف جسٹس مقرر ہوئے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید