کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے ایک اہم کیس کی سماعت کے دوران سندھ فوڈ اتھارٹی کی کارکردگی پر تحفظات ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان پانچ بڑے دریاؤں کا ملک ہے لیکن افسوس دریاؤں کا پانی مکمل طور پر غیر محفوظ ہے اور لوگ فرانس سے پانی منگوا کر استعمال کر رہے ہیں، ستم ظریفی ہے کہ سندھ فوڈ اتھارٹی ریسٹورنٹس کے علاوہ کہیں نظر ہی نہیں آتی، جسٹس صلاح الدین پنہور نے زیر زمین پانی نکالنے سے متعلق درخواست پر آئندہ سماعت پر سیکریٹری صحت اور دیگر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا، عدالت نے ہدایت دی ہے کہ چیف سیکریٹری سندھ بھی عدالتی معاونت کے لئے آئندہ سماعت پر پیش ہوں اور بوتلوں میں پانی کی فروخت کے معاملے پر کمیشن کے قیام کے لئے عدالت کی معاونت کریں، عدالت نے درخواست کی سماعت 27 اگست تک ملتوی کردی ہے، سندھ ہائی کورٹ میں زیر زمین پانی نکالنے پر واٹر کارپوریشن کی جانب سے لگائے گئے ٹیکس کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔