• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

35 روزہ ’ورلڈ کلچر فیسٹیول کراچی‘ 26 ستمبر سے شروع ہوگا، احمد شاہ

صدر آرٹس کونسل کراچی محمد احمد شاہ نے کہا ہے کہ 35 روزہ ’ورلڈ کلچر فیسٹیول کراچی‘ 26 ستمبر سے شروع ہورہا ہے جس میں 40 ممالک کے فنکار حصہ لے رہے ہیں۔ 

آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام ’ورلڈ کلچر فیسٹیول کراچی‘ کے حوالے سے پریس کانفرنس کا انعقاد حسینہ معین ہال میں کیا گیا جس میں صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ، معروف دانشور و مزاح نگار انور مقصود، اداکار و تھیٹر ڈائریکٹر خالد احمد، پروفیسر اعجاز احمد فاروقی اور قدسیہ اکبر نے بریفنگ دی۔

اس موقع پر صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے کہا کہ آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی جانب سے 26 ستمبر سے شروع ہونے والا ’ورلڈ کلچر فیسٹیول کراچی‘ 30 اکتوبر 2024ء تک جاری رہے گا۔

انہوں نے بتایا کہ فیسٹیول میں 34 سے زائد ممالک حصہ لیں گے جس میں فلسطین، ترکیہ، بھارت، متحدہ عرب امارات، امریکا، برطانیہ، جرمنی، آسٹریلیا، روس، مصر، جنوبی افریقہ، اٹلی، جاپان، سری لنکا، ساؤتھ کوریا، ناروے، برازیل، اسپین، بیلجیئم، یوکرین، اومان، قطر، زمبابوے، آزربائیجان، فرانس، یوگنڈا، بیلاروس، آئرلینڈ، کوسووو، برونڈی، کانگو، روانڈا اور دیگر شامل ہیں۔

صدر آرٹس کونسل کراچی نے کہا کہ ’ورلڈ کلچر فیسٹیول کراچی‘ میں 100 سے زائد کلچرل پرفارمنسز ہوں گی اور 350 سے زائد فنکار پرفارم کریں گے جبکہ پاکستان اور بین الاقوامی تھیٹر، میوزک، ڈانس گروپ کی پرفارمنس کے علاوہ فائن آرٹ بھی فیسٹیول میں شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آرٹس کونسل عالمی اردو کانفرنس سے پہلے عموماً یوتھ فیسٹیول، پاکستان تھیٹر فیسٹیول، میوزک فیسٹیول، ڈانس فیسٹیول منعقد کرتی ہے مگر اس مرتبہ ہم پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا فیسٹیول لے کر آرہے ہیں جس کا نام ’ورلڈ کلچر فیسٹیول کراچی‘ ہے۔ 

محمد احمد شاہ کا کہنا تھا کہ پچھلی بار جب پاکستان تھیٹر فیسٹیول شروع کیا تو اس میں 7 ممالک نے حصہ لیا تھا، ہمارا ارادہ پاکستان تھیٹر فیسٹیول کرنے کا ہی تھا مگر جب ہم نے بین الاقوامی طور پر سفارتخانوں اور فنکاروں سے رابطہ کرنا شروع کیا تو بہت سارے میوزک اور ڈانس کے فنکاروں نے بھی ہم سے رابطہ کیا، اس لیے اس کا نام ورلڈ کلچر فیسٹیول رکھا۔

انکا کہنا تھا کہ تقریباً 40 ممالک اس میں شریک ہو رہے ہیں، 34 ممالک سے ہماری بات ہوچکی ہے، بین الاقوامی طور پر 150 فنکار اس میں شامل ہوں گے۔ اس فیسٹیول میں تمام رنگ و نسل اور زبان کے لوگ حصہ لیں گے۔ یورپ، افریقہ، آسٹریلیا اور بھارت سمیت دیگر ممالک شامل ہیں۔ دنیا کے مختلف میوزک اور ڈانس کا فیوژن ہوگا، تمام گروپس کے ساتھ ورکشاپ اور ٹاکس بھی ہونگی جس میں نہ صرف آرٹس کونسل کے طلبہ بلکہ رجسٹریشن کے ذریعے دوسرے لوگ بھی شرکت کرسکتے ہیں۔

صدر آرٹس کونسل کراچی نے بتایا کہ تمام گروپس آرٹس کونسل کے طلبہ کے ساتھ مختلف یونیورسٹیز اور بستیوں میں جا کر پرفارم کریں گے، پچھلی مرتبہ ان آرٹسٹس نے تمام جگہوں پر پرفارم کرکے خود کو بہت خوش پایا۔ پاکستان کے فوک میوزک، تھیٹر اور ڈانس کا بھی ایک شوکیس کریں گے۔

محمد احمد شاہ نے یہ بھی بتایا کہ ہمارا کلچر، آرٹسٹ اور ہیریٹیج بہت اچھا ہے، قوالی اور کلاسیکل رقص بھی فیسٹیول میں شامل ہے۔ اختر چنال، وہاب بگٹی، مائی ڈھائی، انسٹرومنٹلسٹ عبداللّٰہ، فقیر ذوالفقار کے علاوہ سارنگی، بانسری جیسے ساز بھی فیسٹیول کا حصہ ہوں گے۔

انکا کہنا تھا کہ ہم بین الاقوامی طور پر تمام آرٹسٹس کے ساتھ مل کر ایک یونیورسل میوزک تخلیق کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، پاکستان سمیت ایشیا میں اس طرح کا میوزک کبھی نہیں ہوا، ہم عوام کو 35 دن بھرپور طریقے سے خوشی دینا چاہتے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ حالات جیسے بھی ہوں ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔

محمد احمد شاہ نے بتایا کہ ورلڈ کلچر فیسٹیول کراچی کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہوں، حکومت سندھ نے ہمیں مکمل سپورٹ دی ہے، سیکیورٹی کے حوالے سے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے۔ بھارت اور پاکستان کے ویزوں کا مسئلہ بھی رہا ہے مگر ہماری اردو کانفرنس میں بھارت سے لوگ آتے رہے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ ملکوں کے فنکار شریک ہوں۔

اس موقع پر معروف مزاح نگار و ادیب انور مقصود نے کہا کہ علامہ اقبال نے بھی ایک خواب دیکھا تھا ایک خواب احمد شاہ نے دیکھا ہے۔ 35 ملکوں کو ایک جگہ جمع کرنا ایک خواب ہی ہے، لیکن احمد شاہ کر رہے ہیں یہ پروگرام تو ضرور کامیاب ہو گا۔

انکا کہنا تھا کہ ان حالات میں 77 سال سے ہم خوش نہیں ہیں، شاید اس فیسٹیول سے ہمیں خوشی ملے۔ ایک بات کی خوشی ہے کہ جےپور اور ممبئی سے گروپ آرہے ہیں، پوری دنیا سے اس فیسٹیول میں شرکت کےلیے فنکار آرہے ہیں۔ دعا ہے ملک کے حالات ٹھیک رہیں، میں احمد شاہ کو مبارک باد دیتا ہوں۔

تھیٹر ڈائریکٹر خالد احمد نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑا فیسٹیول ہونے جا رہا ہے، یہ دیکھتے دیکھتے ایک بہت بڑی شکل اختیار کر گیا ہے، میں اس بات سے حیرت میں ہوں کہ آرٹس کونسل اتنا بڑا فیسٹیول کرنے جا رہا ہے، یہ چیلنجز آسان نہیں، ہمارے طالب علموں کےلیے سیکھنے کا ایک بہت بڑا عمل ہے۔

آخر میں سیکریٹری آرٹس کونسل اعجاز فاروقی نے تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید
خاص رپورٹ سے مزید