• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی رپورٹ سامنے آگئی


بلوچستان میں طوفانی ہوائیں، آندھی، مٹی کا طوفان اور مسلسل موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ چمن، پشین، قلعہ عبداللّٰہ، کان مہترزئی میں سیلابی ریلے سے ریلوے ٹریک بہہ گیا۔

بلوچستان میں یکم جولائی سے اب تک بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی رپورٹ بلوچستان کے پرونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے جاری کردی۔

 یکم جولائی سے اب تک بارشوں سے 16 افراد جاں بحق اور 11 زخمی ہوئے،  جانی نقصانات خضدار، ژوب، حب، سبی، لورالائی، زیارت، کچھی، قلعہ عبداللّٰہ سے رپورٹ ہوئے۔ بارشوں سے 124 مکانات تباہ ہوگئے جبکہ 293 کو جزوی نقصان پہنچا۔

رپورٹ کے مطابق  بلوچستان میں بارشوں سے 6 پلوں کو نقصان پہنچا جبکہ 31 کلو میٹر سڑکیں متاثر ہوئیں۔ یکم جولائی سے اب تک بارشوں سے 120 مویشی ہلاک ہوئے اور 97 ایکڑ فصلوں کو نقصان پہنچا۔

حالیہ بارشوں اور سیلاب کے دوران  طوفانی ہوائیں گھروں کی چھتیں اور سولر سسٹم اُڑا کر لے گئیں۔ کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی اور مواصلاتی نظام مفلوج  ہوگیا۔

کوئٹہ نوشکی، تفتان شاہراہ پر ٹریفک متاثر ہوگیا۔ نصیرآباد، جعفرآباد، سبی لہڑی، ڈیرہ بگٹی، اوستہ محمد اور صحبت پور میں بارش کا پانی گھروں اور سرکاری عمارتوں میں داخل ہوگیا۔ خضدار میں آسمانی بجلی گرنے سے دو افراد جاں بحق ہوگئے۔

قومی خبریں سے مزید