وٹفورڈ (نمائندہ جنگ) 19جولائی 1931کی قرار داد الحاق پاکستان کی ضامن ہے ، کشمیر ی عوام کی منزل پاکستان ہے ، کشمیر ی عوام نظریہ الحاق پاکستان پر کوئی سمجھوتہ قبول نہیں کر سکتے، کشمیر یوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت دو آپشن دیئے گئے کہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ بھارت یا پاکستان کے ساتھ کریں، کوئی تیسرا آپشن شامل نہیں جو بھارت کی ہٹ دھرمی کے باعث زور پکڑ رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم سردار عبدالقیوم نیازی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سردار عبدالقیوم نیازی نے کہا ایک مضبوط و خوشحال پاکستان ہی مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کیلئے کردار ادا کر سکتا ہے، پاکستان مضبوط ہو گا تو مسئلہ کشمیر حل ہو گا، پاکستان کو اندرونی وبیرونی محاذ پر سنگین صورتحال کا سامنا ہے، پاکستان کے مسائل کا واحد حل سابق وزیراعظم عمران خان نیازی کے ساتھ وابستہ ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان نیازی کو باعزت رہا کیا جائے، جھوٹے مقدمات فوری واپس لئے جائیں، عمران خان کو محب الوطنی کی سزا دی جا رہی ہے۔ سردار عبدالقیوم نیازی نے کہا پاکستان میں کنٹرول حکومت ہے، سیاسی و معاشی عدم استحکام ہے، ملک آئین و قانون کی بالادستی سے محروم ہے۔ انہوں نے کہا ریٹائر جنرل فیض حمید کی گرفتاری آرمی کا مسئلہ ہے، وہ جب فوج میں حاضر سروس تھے ان پر مقدمات کیوں نہیں چلا ئے گئے، سردار عبدالقیوم نیازی نے کشمیر کی موجودہ سنگین ترین صورتحال پر کہا کہ پاکستان اور اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت اجلاس بلائیں اگر بھارت مسئلہ کشمیر پر کشمیر کا اسٹیٹس تبدیل کر سکتا ہے تو پاکستان بھی مسئلہ کشمیر کے مستقل حل کیلئے اقوام متحدہ اور عالمی عدالت انصاف کی خدمات حاصل کر ے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت پاکستان اور عسکری قیادت پارلیمنٹ کے اِن کیمرہ اجلاس میں کشمیر کی صورتحال پر کشمیری قیادت کو اعتماد میں لے، کشمیر ی عوام کو آگاہ کیا جائے کہ عالمی برادری و اقوام متحدہ مسئلہ کے حل کیلئے کیا اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کشمیری عوام کے حق خودارادیت پر کوئی سمجھوتہ قبول نہیں کیا جا سکتا۔