• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انڈین غذائی مصنوعات نقصان دہ، دنیا بھر میں پابندی کا سامنا

کراچی ( رفیق مانگٹ) دنیا بھر کے متعدد ممالک انڈین فوڈ پروڈکٹس کو نقصان دہ قرار دے کر پابندی عائد کررہے ہیں، یورپی یونین ، امریکا برطانیہ ، مالدیپ، ہانگ کانگ ، سنگاپور، نیپال انڈین مصنوعات پر پابندی لگاچکے، بنگلہ دیش ، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں جانچ ، 12فیصد انڈین مصالحوں کے ٹیسٹ غیر معیاری قرار دیئے جاچکے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے ہندوستان کی400 سے زیادہ غذائی مصنوعات کو انتہائی آلودہ قرار دیا۔انڈین مصالحوں کو امریکا نے مسترد کر دیا جب کہ مالدیپ نے بھی ان فروخت معطل کر دی ،کینسر کے مادوں کی موجودگی کی وجہ سے ہانگ کانگ ،سنگاپور، نیپال پہلے ہی پابندی لگا چکے ہیں،بنگلہ دیش،نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا بھی جانچ کررہے ہیں۔ یورپی یونین کی رپورٹ کے مطابق برآمد شدہ ہندوستانی کھانے کی مصنوعات جن میں مچھلیاں، چاول، جڑی بوٹیاں ،مصالحے، مرچیں، کافی وغیرہ شامل ہیں ان میں نقصان دہ مادے سیسہ، مرکری، کیڈمیم، کیڑے مار ادویات شامل ہیں، سیسہ گردے اور دماغ ،مرکری اعصابی اور مدافعتی نظام کو نقصان پہنچا سکتے ہیں، کیڈمیم دل اور گردے کی بیماریوں کا خطرہ بڑھا سکتا ہے،غذائی اشیا میں کینسر پیدا کرنے والے مادے بھی تھے۔022 میں ہندوستان کی ملکی مصالحہ جات مارکیٹ29 کھرب 8ارب روپے(10ارب44کروڑ ڈالر) تھی۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت کے تقریباً 12فیصد مصالحوں کے ٹیسٹ کیے گئے نمونے معیار، حفاظتی معیارات میں ناکام ہیں۔ہانگ کانگ نے بھارتی مصالحوں کےمعروف برانڈز کی فروخت کو اپریل میں کیڑے مار دوا کے استعمال کی وجہ سے معطل کردیا تھا اس کے بعد حفاظتی ایجنسی نے مصالحہ جات کے معائنہ، نمونے لینے اور جانچ کی۔ فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا نے مصالحوں کی جانچ کی۔برطانیہ نے ہندوستان سے مصالحوں کی تمام درآمدات پر کنٹرول سخت کر دیا، جبکہ نیوزی لینڈ، امریکہ اور آسٹریلیا نے کہا ہے کہ وہ برانڈز سے متعلق مسائل کو دیکھ رہے ہیں۔ برانڈز کا دعویٰ ہے کہ ان کی مصنوعات استعمال کے لیے محفوظ ہیں۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مئی اور جولائی کے اوائل کے درمیان ٹیسٹ کیے گئے 4054نمونوں میں سے 474معیار اور حفاظت کے پیرامیٹرز پر پورا نہیں اترے۔سیفٹی ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس میں ملوث کمپنیوں کیخلاف ضروری کارروائی کر رہی ہے۔ زیون مارکیٹ ریسرچ کے مطابق، 2022میں ہندوستان کی ملکی مصالحہ جات مارکیٹ 10ارب44 کروڑ ڈالر تھی۔
اہم خبریں سے مزید