• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گاڑی کے بریک فیل ہوئے یا نہیں، موٹر وہیکل انسپکٹر رپورٹ سے معلوم ہوگا، تفتیشی حکام

کراچی( اسٹاف رپورٹر )تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ملزمہ خاتون نے اپنے بیان میں پولیس کو بتایا کہ ’’ میں ہاوس وائف ہوں، ساس سے ملنے جارہی تھی، ایکسیڈنٹ کیسے ہوا نہیں پتہ، تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ گاڑی بلٹ پروف تھی یا نہیں، بریک فیل ہوئے یا ٹھیک تھے ، یہ سب موٹر وہیکل انسپکٹر کی رپورٹ سے واضح ہو گا، پولیس کا کہنا ہے کہ گاڑی کی رفتار کیا تھی سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھ کر اندازہ نہیں لگایا جاسکتا ۔ تفصیلات کے مطابق ملزمہ نے پولیس کو بتایا کہ وہ واقعہ کے وقت وہ اپنے گھر سے نکلی تھی اور کے ڈے اے اسکیم ون میں اپنی ساس سے ملنے جا رہی تھی۔پولیس کے مطابق خاتون کا کہنا ہے کہ حادثہ کیسے ہوا اس بارے میں مجھے کچھ پتا نہیں چلا۔خاتون نے بتایا کہ میں کسی دفتر میں نہیں جاتی گھر میں ہی رہتی ہوں اور ہاؤس وائف ہوں۔پولیس کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ خاتون ڈپریشن میں ہو تاہم اس حوالے سے ڈاکٹرز ہی کوئی رائے دے سکیں گے۔پولیس نے بتایا کہ خاتون کا میڈیکل گذشتہ روز کیا گیا تھا اور اس کے خون اور یورین کے سیمپل بدھ کو کیمیکل ایگزامنر کے دفتر میں جمع کروا دیے گئے ہیں اور پانچ سے چھ روز میں اس کی رپورٹ آنے کا امکان ہے۔تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ گاڑی کی رفتار کیا تھی اس حوالے سے سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھ کر اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔گاڑی کے انسپکشن کے لیے ایم وی آئی انچارج کو لیٹر لکھ دیا گیا ہے ،موٹر وہیکل انسپکٹر گاڑی کا انسپکشن کر کے رپورٹ پیش کرے گا۔گاڑی بلٹ پروف تھی یا نہیں اور اسکے بریک فیل ہوئے یا ٹھیک تھے اس حوالے سے بھی موٹر وہیکل انسپکٹر کی رپورٹ سے ہی واضح ہو گا تاہم تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ بظاہر واقعہ بریک فیل ہونے کا نہیں لگتا۔
اہم خبریں سے مزید