لندن (اے ایف پی) عوامی جمہوریہ چین کی حکومت نے امریکہ کی جانب سے یوکرین جنگ کے پیش نظر روس سے تعلقات پر چین کی کمپنیوں پر ازہ پابندیاں عائد کئے جانے پر شدید عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے شدت کے ساتھ اس کی مخالفت کی ہے۔ چین کی وزارت تجارت کے ایک ترجمان نے امریکہ سے کہا ہے کہ وہ فوری طورپر اپنی غلط کارروائیاں بند کرے اور چین کی کمپنیوں کے جائز حقوق کی تحفظ کیلئے ضروری اقدامات کرے۔ امریکہ نے جمعہ کو کم وبیش 400افراد اور کمپنیوں پر یوکرین کی جنگ میں روس کی امداد کرنے کے شبہے میں پابندیاں عائد کردی ہیں۔ ان پابندیوں کی زد میں آنے والوں میں چین کی شپنگ، مائیکروالیکٹرانکس اور مشین ٹولز کی کمپنیاں آگئی ہیں۔ یہ پابندیاں روس میں موجود اور روس سے باہر کے لوگوں اور کمپنیوں پر عائد کی گئی ہیں۔ امریکہ کے محکمہ خزانہ کے بیان کے مطابق ان کمپنیوں کے پراڈکٹس کی وجہ سے روس کو اپنی جنگی کوششوں کو وسعت دینے میں مدد مل رہی ہے۔ چین کی وزارت تجارت نے اتوار کو امریکہ کی اس کارروائی کو یکطرفہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے بین الاقوامی تجارتی قوانین اور اصولوں کی خلاف ورزی ہوتی ہے اور اس سے بین الاقوامی تجارت اور اقتصادی تبادلوں میں رکاوٹ پڑے گی اور اس سے بین الاقوامی صنعتی اور سپلائی چین کی سلامتی اور تحفظ کو خطرہ لاحق ہوجائے گا۔ امریکہ نے چین کو روس کی مدد کے حوالے سے بار بار انتباہات جاری کئے ہیں جبکہ چین خود کو اس جنگ میں غیر جانبدار قرار دیتا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ امریکہ اور دوسرے مغربی ممالک کی طرح جنگ میں مصروف کسی کو بھی مہلک اسلحہ یا تعاون فراہم نہیں کررہا ہے۔ چین کو روس کا ایک قریبی اقتصادی اور سیاسی ساتھی تصور کیا جاتا ہے اور نیٹو کے ارکان بیجنگ کو اس جنگ کا فیصلہ کن حامی تصور کرتے ہیں، چین نے کبھی بھی اس جنگ کی مذمت نہیں کی ہے۔