کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ اور مرکزی انجمن تاجران رجسٹرڈ بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ نے تاجر دوست اسکیم کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی تاجر دشمن پالیسیوں کے خلاف 28 اگست کو ملک بھر میں شٹر ڈاؤن کیا جائے گا۔یہ بات انہوں نے اتوار کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ،اس موقع پر آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی سیکرٹری جنرل میر یٰسین مینگل ، حضرت علی اچکزئی سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔اجمل بلوچ اور عبدالرحیم کاکڑ نے کہا کہ ملک میں 70 فیصد خریدوفروخت کم ہوچکی ہے ، تاجر دکانوں کا کرایہ ، ملازمین کی تنخواہیں ، گیس اور بجلی کے بل ادا کرنے کے قابل نہیں رہے ۔ حکمران اقتدار میں آنے سے قبل بڑے بڑے دعوے کرتے تھے کہ آٹا ، بجلی مفت دیں گے لیکن بجلی کی قیمتیں آسمان تک پہنچادی گئی ہیں ، اشیائے خوردونوش پر ٹیکس لگادیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ تاجر باقاعدگی سے ٹیکس ادا کررہے ہیں اس کے باوجود حکومت تاجر دوست اسکیم کے تحت ٹیکسز کی بھرمار کرکے تاجروں کا کاروبار بند کرنے پر تلی ہوئی ہے جس کو کسی صورت تسلیم نہیں کریںگے ۔ 28 اگست کی ہڑتال کامیاب ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ 28 اگست کو ملک بھر کی طرح بلوچستان کے تاجر اپنی دکانیں اور کاروبار بند رکھیں گے ۔ ایک پارٹی ہڑتال کا کریڈٹ لینا چاہتی ہے ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہڑتال تاجر کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چمن میں پرانا طریقہ کار یا کارڈ سسٹم کے تحت کاروبار کرنے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے 1700 ملازمین کو برخواست کرکے صفائی کا نظام ٹھیکے پر دیا گیا ہے اور ہر دکاندار کو 300 روپے دینے کا کہا گیا ہے اس کے خلاف عدالت جائیں گے ۔