امریکی کمپنی کے چینی نژاد امریکی سی ای او جینسن ہوانگ نے امارت میں بھارتی بزنس مین مکیش امبانی کو پیچھے چھوڑ دیا۔
جینسن ہوانگ نے 119 بلین ڈالرز کی مجموعی مالیت کے ساتھ بھارت کے مکیش امبانی کو فوربز میگزین کی امیر ترین شخصیات کی فہرست میں پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
فوربز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 5 سال کے دوران 61 سالہ جینسن ہوانگ کی مالیت میں 2280 فیصد کا غیر معمولی اضافہ ہوا ہے اور یہ ان کی کمپنی نویدیا کی دھماکا خیز ترقی کو ظاہر کرتا ہے جو اب دنیا کی سب سے مالیت والی پبلک کمپنی بن گئی ہے۔
جینسن ہوانگ نے 1993ء میں نویدیا کی مشترکہ بنیاد رکھی اور کمپنی میں بطور صدر اور سی ای او خدمات انجام دیں۔
ان کی قیادت میں نویدیا کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن 3.33 ٹریلین ڈالرز ہو گئی ہے جس کی بڑی وجہ مصنوعی ذہانت (AI) کے شعبے میں ٹیک کمپنی کے غلبے کو قرار دیا گیا ہے۔
کمپنی کے شیئرز میں 18 جون کو 3 فیصد سے زیادہ کا قابلِ ذکر اضافہ ہوا جس کے بعد جینسن ہوانگ کی مجموعی مالیت میں 4 بلین ڈالرز سے بھی زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔
فوربز کی رپورٹ کے مطابق 2024ء کے آغاز میں جینسن ہوانگ کی مجموعی مالیت کا 77 بلین ڈالرز لگایا تھی لیکن نویدیا کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں حالیہ اضافے کے بعد ان کی مجموعی مالیت میں اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا کی امیر ترین شخصیات کی فہرست میں مائیکرو سافٹ کے سابق سی ای او اسٹیو بالمر کے بعد اب جینسن ہوانگ کا نمبر آتا ہے۔