4 سالہ بچے نے اسرائیلی میوزیم کا نقصان کر دیا، ساڑھے 3 ہزار سال قدیم نوادرات کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیے۔
بی بی سی کی رپورٹس کے مطابق اسرائیلی شہر حیفہ میں 4 سالہ بچہ اپنے والدین کے ہمراہ میوزیم کے دورے پر آیا تھا۔
اس موقع پر اس نے تقریباً 1500 یا 2200 قبل مسیح کے دور کا کانسی کا جار توڑ دیا، جو ایک نادر نمونہ تصور کیا جاتا تھا۔
رپورٹس کے مطابق عجائب گھر کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کانسی کا یہ جار میوزیم کے داخلی دروازے کے قریب بغیر کسی حفاظتی شیشے کے آویزاں کیا گیا تھا کیونکہ میوزیم انتظامیہ کا ماننا ہے کہ آثارِ قدیمہ کے نوادرات کو بغیر کسی حفاظتی شیشے یا رکاوٹ رکھنا خوش قسمتی کی علامت ہے۔
عجائب گھر کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بعض افراد آثارِ قدیمہ کے نوادرات کو جان بوجھ کر نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں اور ایسے معاملات سے سختی سے نمٹا جاتا ہے اور کبھی کبھار پولیس کو بھی شامل کرنا پڑتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ تاہم یہ واقعہ مختلف ہے، یہ حادثاتی طور پر چھوٹے بچے کی غلطی سے پیش آیا ہے، اس لیے اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔
اس کے برعکس جب کانسی کے اس جار کی مرمت کا کام مکمل ہو جائے گا تو اس بچے اور اس کے والدین کو دوبارہ دورے کی دعوت دی جائے گی۔