• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ کو بڑے پیمانے پر دائیں بازو کی آبادی میں اضافے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، وزیراعظم کا انتباہ

لندن/برلن/ لوٹن (شہزاد علی) برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ برطانیہ کو بڑے پیمانے پر دائیں بازو کی آبادی میں اضافے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جیسا کہ جرمنی اور فرانس میں دیکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کا مشن تھا کہ ملک میں ’’کچھ امیدیں‘‘ پیداکریں۔ جرمنی میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، جہاں انتہائی دائیں بازو کی Alternative für Deutschland (AfD) اگلے ماہ ہونے والے تین ریاستی انتخابات میں سرفہرست آ سکتی ہے۔ وزیراعظم نے جرمن چانسلر اولاف شولز کے ساتھ برلن میں بات چیت کے بعد کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ہمیں برطانیہ میں انتہائی دائیں بازو اور پاپولزم اور قوم پرستی کے چیلنج کے لیے زندہ رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی تشویش کی بہت سی وجوہات ہیں، جزوی طور پر برطانیہ میں کیا ہو رہا ہے، جزوی طور پر جو کچھ آپ دوسرے یورپی ممالک بشمول فرانس اور جرمنی میں ہوتا دیکھ سکتے ہیں وہ سمجھتے ہیں کہ اس چیلنج کا مقابلہ جمہوریت اور پروگریسوزترقی پسندوں کو کرنا ہوگا اور ہمیں اس بارے میں مشترکہ بحث کرنا ہوگی کہ اس کا پورے یورپ میں کیا مطلب ہے اور اس سے آگے وہ ترقی پسند جماعتوں کے ساتھ آگے بڑھنے کے بہت خواہش مند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ شدت سے محسوس کرتے ہیں کہ ہمیں برطانیہ میں اس کے لیے بہتر ردعمل حاصل کرنا ہوگا اور یہ ان لوگوں کے لیے ہے جو جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اور جو ترقی پسند جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔ سٹارمر کا جرمنی کا سفر براہ راست ڈاؤننگ سٹریٹ میں ان کی مایوس کن تقریر کے بعد آیا، جو اپنے دفتر میں اپنے وقت کا پہلا بڑا عوامی خطاب تھا، جس میں انہوں نے آنے والے دیگر ’’تکلیف دہ‘‘ فیصلوں کے درمیان اکتوبر کے بجٹ میں ٹیکس میں اضافے کے امکان سے خبردار کیا تھا۔ برلن میں یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ اس بات کی ضمانت دے سکتے ہیں کہ موجودہ پارلیمنٹ کے اختتام تک لوگ ان کی پالیسیوں کے فوائد کو محسوس کریں گے۔ اسٹارمر نے جواب دیا کہ ہاں، اور انہیں کچھ امید لگانے دیں اور کہا کی اس مشق کا پورا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہم وہ تبدیلی لا سکتے ہیں جس کی ہمیں ضرورت ہےبجٹ میں ممکنہ ٹیکس میں اضافے اور فیول ڈیوٹی کے بارے میں پوچھے جانے پر سٹارمر نے VAT، انکم ٹیکس یا نیشنل انشورنس میں اضافہ نہ کرنے کے اپنے عہد کا اعادہ کیالیکن کہا کہ، اس سے آگے، "میں بجٹ کے بارے میں قیاس آرائی نہیں کروں گا۔

یورپ سے سے مزید