• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نئی ٹیکنالوجی سے برطانیہ کو سیلاب اور خشک سالی کی پہلے سے وارننگ مل سکے گی

لندن (پی اے) حکومت نے کہا ہے کہ نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے برطانیہ کو سیلاب اور خشک سالی کی پہلے سے وارننگ مل سکے گی۔ شدید موسم کے بارے میں حکومت کے ردعمل کو بہتر بنانے کی اسکیم کے ایک حصے کے طور پر برطانیہ بھر میں ایک نیٹ ورک قائم کیا جائے گا، جس میں اس بات کی نشاندہی کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی کہ واقعات کہاں رونما ہونے کا امکان ہے اور ان کے اثرات کو محدود کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ محکمہ برائے سائنس، اختراع اور ٹیکنالوجی نے کہا کہ اس منصوبے کا مقصد نقصان کو روکنا اور معیثت پر بھاری بوجھ بننے والی لاگت کو کم کرنا ہے۔ ممکنہ فلیش پوائنٹس کی نشاندہی کرنے کے لئے برطانیہ بھر کے دریاؤں میں سینسر کے ذریعے ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا، جس سے حکومت کو امید ہے کہ اس سے جانیں بچیں گی اور گھروں اور کاروبار کو پہنچنے والے نقصانات کو کم کیا جائے گا۔ ٹیکنالوجی کے سیکرٹری پیٹر کائل نے کہا کہ سیلاب اور خشک سالی برطانیہ کی کمیونٹیز کو تباہ کر سکتی ہے، لوگوں کو پھنسے ہوئے چھوڑنے سے لے کر گھروں، باغات، سڑکوں اور کاروبار کو تباہ کرنے تک اور یہاں تک کہ جانیں بھی لے سکتی ہیں۔ یہ پروجیکٹ اس پیش رفت کو آگے بڑھانے میں مدد کرے گا، جس میں مخصوص ٹیمیں عوام کو محفوظ رکھنے کے لئے سائنس اور ٹیکنالوجی کی طاقت کا استعمال کرتے ہوئےدریاؤں سے جمع کئے گئے ڈیٹا اور اس کے ممکنہ اثرات کی واضح تصویر پینٹ کرنے کے لئے جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتی ہیں۔ سیلاب اور خشک سالی کے ریسرچ انفراسٹرکچر پروجیکٹ کو40 ملین پونڈزکی فنڈنگ ​​ملے گی اور اس کی قیادت نیچرل انوائرمنٹ ریسرچ کونسل (نرک) اور یو کے سینٹر فار ایکولوجی اینڈ ہائیڈرولوجی کریں گے۔ پراجیکٹ سے حاصل کردہ نتائج کو ماحولیاتی ایجنسی جیسے اداروں کے ساتھ شیئر کیا جائے گا تاکہ برطانیہ کے شدید موسم کے ردعمل کو آگے بڑھایا جا سکے جبکہ تحقیقی ماہرین کے لئے دریافتوں کے ساتھ نئی اختراعات کو آگے بڑھانے کے لئے ایک مرکز کے طور پر بھی کام کیا جائے گا۔ وزیر سیلاب ایما ہارڈی نے کہا کہ شدید سیلاب اور خشک سالی کی صورت میں تیاری اور پیش گوئی ہی سب کچھ ہے۔ ہمارا نیا انسٹی ٹیوٹ دنیا کے معروف محققین کی ایک ٹیم اور جدید ترین ٹیکنالوجی کو اکٹھا کرے گا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہماری کمیونٹیز، کاروبار اور فارمز ان تباہ کن واقعات سے محفوظ رہیں۔
یورپ سے سے مزید