پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ٹیسٹ کپتان بابر اعظم اپنے کیریئر کے برے ترین دور سے گزر رہے ہیں۔ اپنی پچھلی 16 اننگز میں بابر ففٹی سے بھی محروم رہے ہیں جس کی وجہ سے وہ راولپنڈی ٹیسٹ کے اختتام پر آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ کے ٹاپ 10 سے باہر ہوگئے۔ وہ چار سال آٹھ ماہ کے عرصے تک ٹاپ 10 بیٹرز میں رہے تھے۔
ایک وقت تھا جب بابر اعظم ناصرف پاکستان بلکہ دنیا کے بہترین بیٹرز میں شمار ہوا کرتے تھے اور ان کی کارکردگی میں رنز کا تسلسل تھا لیکن اب 16 اننگز ہوگئیں اور بابر سے ایک ففٹی تک اسکور نہ ہوسکی۔
ان 16 اننگز میں انہوں نے 20 اعشاریہ 68 کی اوسط سے صرف 331 رنز بنائے۔ یہ وہی بابر تھے جو ایک وقت پاکستان کےلیے رنز بنانے کی امید ہوا کرتے تھے۔
بابر کی فارم کا گرنا ان کی رینکنگ میں بھی تنزلی کی وجہ بن گیا اور وہ 1726 دن آئی سی سی ٹاپ 10 بیٹرز کی فہرست میں رہنے کے بعد اس سے باہر ہوگئے۔
بابر اعظم پہلی مرتبہ 15 دسمبر 2019 کو آئی سی سی ٹاپ 10 میں شامل ہوئے تھے جس کے بعد ان کی ترقی کا سلسلہ شروع ہوا اور وہ مستقل ٹاپ 10 پوزیشن میں رہے۔
پچھلے چار سال آٹھ ماہ کے دوران اکثر وقت بابر اعظم ٹاپ چھ میں ہی رہے، مئی 2021 میں ان کی پوزیشن دسویں ہوئی تھی لیکن پھر انہوں نے اپنی پوزیشن بحال کرلی تھی۔
جولائی 2022 میں بابر اعظم ٹیسٹ رینکنگ میں ٹاپ تین میں آئے اور 2023 کے آغاز تک وہ ٹاپ تین بیٹرز میں ہی رہے۔
بابر اعظم دسمبر 2023 تک ٹاپ پانچ بیٹرز میں تھے لیکن اب وہ ناصرف ٹاپ پانچ سے اپنی جگہ کھوچکے بلکہ ٹاپ 10 سے بھی باہر ہوگئے۔
کرکٹ فینز کے ذہنوں میں ایک ہی سوال ہے اور وہ یہ کہ کیا بابر اعظم کی یہ خراب فارم اور رینکنگ میں تنزلی عارضی ہے؟ کیا وہ کم بیک کرلیں گے یا پھر یہ ہر عروج کو پہنچنے والا زوال ہے؟ اس سوال کا جواب شاید صرف بابر اعظم کے پاس ہی ہے۔