• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا کے خطرناک ترین انتخابات، فوج کو گھسیٹ لیا گیا؟

نیویارک (تجزیہ، عظیم ایم میاں) امریکا میں صدارتی انتخابات کو خطرناک ترین انتخابات قرار دیاجارہا ہے ، کیا انتخابی سیاست میں فوج کو گھسیٹ لیاگیا ہے، ایلون مسک کا کملا ہیریس سے متعلق متنازع ٹوئٹ ، اے آئی اور سوشل میڈیا کا سیاسی استعمال لمحہ فکریہ ہے، کملاہیریس اور ٹرمپ کے درمیان سخت مقابلہ ، امریکا سیاسی طورپر یکساں تقسیم نظر آرہا ہے ، 10؍ ستمبر کو ٹرمپ ۔ ہیریس پہلا مباحثہ اہم ہوگا ، سابق صدر کے خاتون امیدوار پر ذاتی اور رکیک حملے ، ملکی انتخابی سیاست تنزلی کا شکار ہے۔ امریکا کے صدارتی انتخابات میں صرف دوماہ باقی ہیں جبکہ ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیریس کے درمیان انتخابی مباحثہ (10؍ ستمبر) میں صرف 5روز باقی ہیں ۔اور انتخابی مہم دونوں طرف سے ایک نئی شدت اور حدت کے مرحلے میں داخل ہوچکی ہے لیکن عوامی مقبولیت کےسروے ابھی تک کسی امیدوار کے خلاف یا حق میں کوئی واضح صورتحال فراہم کرنے سے قاصر ہیں، کملا ہیریس کو ٹرمپ کے مقابلے میں 5پوائنٹ سے آگے بتایاجاتا ہے لیکن امریکا کے صدارتی انتخابات کے طریق کار اور270الیکٹورل ووٹوں کے لازمی حصول کی عملی حقیقت کے امور کے ماہر سیاسی پنڈتوں کا کہنا ہے کہ فی الحال دونوں امیدوارہی مطلوبہ الیکٹورل ووٹوں کے حصول میں ناکام اور انتہائی سخت مقابلہ کے ساتھ دونوں ہی 269الیکٹورل ووٹوں پر ٹہرے ہوئے ہیں۔ ان ماہرین کی توجہ بھی اُن سات امریکی ریاستوں پر مرکوز ہے جنہیں امریکا کے صدارتی انتخابات کا ’’میدان جنگ‘‘(Battle Ground) قرار دیا جارہاہے۔ 10؍ستمبر کو ہیریس ۔ ٹرمپ پہلے انتخابی مباحثہ کے بعد کی صورتحال کا تمام امریکی ووٹروں کو انتظار ہے ۔ امریکی ٹی وی سی این این کی خاتون اینکر پرسن ڈانا باش Dana Bashنے 2024؁ء کے امریکی صدارت کے انتخابات کو امریکا کے خطرناک ترین الیکشن Americaʼs Deadliest Election قرار دیتے ہوئے ، اسی عنوان سے ایک کتاب بھی شائع کردی ہے۔ اس سے اندازہ کیاجاسکتا ہے کہ اس وقت امریکابھی نہ صرف سیاسی طورپر کتنا تقسیم ہے بلکہ دنیا بھر کیلئے ایک مثالی جمہوریت یعنی امریکی جمہوریت بھی کس صورتحال کا شکار ہے ۔

اہم خبریں سے مزید