• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جانوروں کو بے ہوش کرنے کی دوا کا نشے کیلئے استعمال، برطانیہ کا ’’زومبی ڈرگ‘‘ پر پابندی کا فیصلہ

لندن (نیوز ڈیسک) برطانوی حکومت نے جانوروں کو بے ہوش کرنے کے لیے استعمال ہونے والی دوا پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ برطانوی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ’’زومبی ڈرگ‘‘ کہلائی جانے والی زائلازین اور دیگر 21منشیات پر پابندی لگانے کیلئے قانون سازی کی جا رہی ہے تاکہ ان سے ہونے والی انسانی اموات کی روک تھام اور مجرمانہ گروہوں کے خلاف کارروائی کی جاسکے۔ یہ ’’زومبی ڈرگ‘‘ جانوروں کیلئے استعمال ہونے والی ایک طاقتور سکون آور دوا ہے جسے ’’ٹرینک‘‘ بھی کہا جاتا ہے، اس کا استعمال اکثر گائے یا گھوڑے جیسے بڑے جانوروں کو بے ہوش یا نیم بے ہوش کرنے کے لیے کیا جاتا ہے، نشے کے عادی افراد منشیات کا اثر بڑھانے کے لیے اس دوا کو دیگر منشیات کے ساتھ استعمال کرتے ہیں۔ طویل عرصے تک اس دوا کا استعمال کرنے والے افراد اکثر نیم بے ہوشی کا شکار رہتے ہیں اور ان کی جلد پر ایسے زخم ہوجاتے ہیں جو ٹھیک نہیں ہوتے۔ برطانوی ہوم آفس کے مطابق یہ دوا اکثر ہیروئن جیسی منشیات کے ساتھ استعمال کی جاتی ہے، یہاں تک کہ اس کی موجودگی چرس اور ویپ میں بھی پائی گئی ہے۔ کنگز کالج لندن کے محققین کا کہنا ہے کہ یہ دوا برطانیہ کی غیر قانونی منشیات کی مارکیٹ میں ’’وسیع پیمانے پر‘‘ دستیاب ہے۔ برطانیہ میں اس دوا کے استعمال سے اب تک کم از کم ایک ہلاکت رپورٹ ہو چکی ہے۔ برطانوی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق برطانوی اسکولوں میں ضبط کیے گئے ہر 6 میں سے ایک ویپ میں اس دوا کی موجودگی پائی گئی تھی۔ برطانیہ میں منشیات کے غلط استعمال کے حوالے سے موجود قانون مس یوز آف ڈرگز ایکٹ، ’’کنٹرولڈ ڈرگز‘‘ کے لیے تین الگ الگ اقسام مقرر کرتا ہے جن میں کلاس اے منشیات کو سب سے زیادہ خطرناک اور سخت سزا کا مستحق قرار دیا جاتا ہے۔ نئے قانون کے تحت زائلازین کو کلاس سی منشیات میں شامل کیا جائے گا، کلاس سی منشیات تیار کرنے یا فراہم کرنے والے کو جرمانے اور14 سال تک کی قید، یا دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیں جبکہ ذاتی استعمال کے لیے اس دوا کو اپنے پاس رکھنے پر2 سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔ برطانوی ہوم آفس کا کہنا ہے کہ دیگر ممالک، بشمول امریکہ جہاں اس کا غلط استعمال بڑھ رہا ہے، نے ابھی تک اسی طرح کے اقدامات نہیں کئے ہیں۔ امریکہ میں اس دوا کے استعمال سے ہونے والی اموات2018 میں102 سے2021 میں3 ہزار486 تک جاپہنچی تھیں۔

یورپ سے سے مزید