بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے ضلع ٹینالی میں زہر پلا کر قتل کرنے کی وارداتوں میں ملوث تین خواتین کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق 'سیریل کلر خواتین' نے سائینائیڈ ملا مشروب پلا کر قتل کرنے کی متعدد وارداتیں کیں۔
ان خواتین نے بھارت کی پہلی سیریل کلر کینیڈی "سائینائیڈ" مالیکا کی طرز پر جرائم انجام دیے۔
پولیس کے مطابق ملزمان منگاپا راجنی، مدیالا وینکٹیشوری اور گلرا رمانما نے اس سال جون میں چار افراد کو قتل کیا تھا جن میں سے تین خواتین تھیں۔ علاو ازیں انہوں نے مزید تین خواتین کو زہر دیا تھا جن میں سے ایک کی ہلاک جبکہ دو بچ گئیں تھیں۔
32 سالہ مدیالا وینکٹیشوری کا سائبر کرائم میں بھی ملوث ہونے کا ماضی رہا ہے، جنہوں نے قتل کی وارداتوں میں ملوث ہونے کا اپنے جرم کا اعتراف کرلیا۔
خواتین کی گرفتاری کے بعد پولیس نے عوام کو اجنبیوں سے محتاط رہنے کی تاکید کی ہے۔
واضح رہے کہ سائینائیڈ مالیکا نامی سیریل کلر خاتون کا تعلق بنگلور سے تھا جس نے 2007 میں چھ خواتین کو قتل کیا تھا۔
اس کا طریقہ واردات یہ تھا کہ وہ مندروں میں جا کر پریشان حال خواتین کو تسلی دیتی اور سائینائیڈ ملا پانی پلا کر ان کی قیمتی اشیاء چوری کر لیتی تھی۔
یہ بھی یاد رہے کہ ماضی میں جولی جوزف اور گویت بہنوں جیسے کیسز نے بھی ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا، جہاں ان خواتین نے متعدد افراد کو زہر دے کر قتل کیا تھا۔