• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

121 سال پرانے خط نے کس طرح بچھڑے خاندان کو ملا دیا؟

تصویر بشکریہ اے ایف پی
تصویر بشکریہ اے ایف پی

آج کے اس ترقی یافتہ دور میں جدید سہولتوں کی مدد سے دنیا کے ایک کونے سے دوسرے کونے میں رابطہ کرنا ممکن ہوگیا ہے، لیکن ہمیشہ سے ایسا نہیں تھا۔

ماضی میں دور دراز بسنے والے اکثر اپنے پیاروں سے بچھڑ جاتے تھے، ایسا ہی کچھ ہوا برطانیہ کے ایک خاندان کے ساتھ، جنہیں 121 سال پرانے خط نے پھر ملا دیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکوہ خط ارسال کرنے والا بھائی اور جس کے نام یہ خط لکھا گیا تھا وہ بہن تو اب نہیں رہے لیکن ان کے پوتے پوتی ضرور آپس میں مل گئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ میں ویلز کے علاقے سوانسی کی رہائشی خاتون ہیلن رابرٹس نے سوشل میڈیا کے ذریعے بتایا کہ اسے ایک خط موصول ہوا جو 121 سال پہلے ارسال کیا گیا تھا۔

خاتون کے مطابق بھیجنے والے نے خط پر اپنا جو پتہ لکھا تھا وہ اس کے دادا کا تھا، اس خط میں لکھا تھا کہ ’محترم ایل میں یہ نہیں کر سکا، ان کی جوڑی حاصل کرنا ممکن نہیں تھا۔ مجھے بہت افسوس ہے، لیکن مجھے امید ہے کہ آپ گھر میں خوش ہوں گی۔ میرے پاس اب تقریباً 10 [شلنگز] جیب خرچ کے طور پر ہیں، جن میں ٹرین کا کرایہ شامل نہیں ہے‘۔

جوں ہی اس نے یہ خط سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا تو ایک آن لائن گروپ کی مدد سے خاتون کو ان کا بجھڑا خاندان ایک بار پھر مل گیا۔

سوشل میڈیا صارف نے خاتون سے رابطہ کیا اور دیگر معلومات شیئر کیں، جس کے بعد انہیں اندازہ ہوگیا کہ یہ خط پر ان کے دادا کے خاندانی گھر کا پتہ درج ہے اور یہ خط ان کے دادا نے اپنی بہن کو بھیجا تھا۔

دلچسپ و عجیب سے مزید