امریکی خاتون سینیٹر میری ایلورڈو گل پر ان کے سابق چیف آف اسٹاف کی جانب سے جنسی غلام بنا کر رکھے جانے کا سنگین الزام عائد کیا گیا ہے۔
کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والی خاتون سینیٹر کے سابق عملے نے مبینہ طور پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں ان کیخلاف مقدمہ دائر کر دیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق خاتون سینیٹر کے سابق چیف آف اسٹاف کی جانب سے سول کورٹ میں دائر مقدمے میں سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں، جس میں انہوں نے کہا کہ سینیٹر اکثر ان پر غلط کام کرنے کیلئے دباؤ ڈالتی تھیں اور انکار کیے جانے پر انہیں دھمکیاں بھی دیتی ہیں۔
سینیٹر میری الوارڈو گل کے سابق چیف آف اسٹاف چاڈ کونڈٹ نے ان پر جنسی طور پر ہراساں کرنے اور دشمنی پر مبنی ورکنگ ماحول بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔
کونڈٹ نے یہ بھی الزام لگایا کہ سینیٹر نے ان کے ساتھ ذاتی باتیں شیئر کرنا شروع کیں، جس میں ان کی شادی، جنسی زندگی اور منشیات کے استعمال کے بارے میں گفتگو شامل تھی۔
انہوں نے مقدمے میں دعویٰ کیا کہ سینیٹر نے انہیں جنسی عمل پر مجبور کیا اور جب انہوں نے انکار کیا تو انہیں ملازمت سے برطرف کر دیا۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ سینیٹر نے انہیں ذاتی کاموں کےلیے استعمال کرنا شروع کردیا اور بلآخر جنسی تعلقات کےلیے دباؤ ڈالا۔
دوسری جانب خاتون سینیٹر نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ وہ مقدمے میں اپنے اوپر عائد کردہ الزامات کا بھرپور دفاع کریں گی۔
خیال رہے کہ سینیٹر میری ایلوارڈو گل 2022 میں منتخب ہوئی تھیں، انہوں نے دسمبر 2023 میں کونڈٹ کو ملازمت سے برطرف کر دیا تھا۔
یہ معاملہ کیلیفورنیا کی سیاست میں بڑے پیمانے پر موضوع بحث بنا ہوا ہے، جبکہ سینیٹر کے وکلاء نے ان الزامات کو ’بے بنیاد اور مالی فوائد کے لیے بنائی گئی کہانی‘ قرار دیا ہے۔