دی ہیگ (راجہ فاروق حیدر)سفارت خانہ پاکستان ہالینڈ نے دی ہیگ میں شاندار پاکستانی مینگو فیسٹیول کا انعقاد کیا۔ تقریب کا مقصد پاکستان اور ہالینڈکے مابین قائم مضبوط صنعتی وتجارتی تعلقات اور پاکستانی ثقافتی ورثہ کو نمایاں کرنا تھا۔ تقریب میں غیرملکی سفارتکاروں، ڈچ، پاکستانی کاروباری شخصیات اور نیدرلینڈز میں مقیم سمندر پارپاکستانیوں کی کثیرتعداد نے شرکت کی۔ سفیرِ پاکستان سلجوق مستنصر تارڑ نے مہمانوں کا خیرمقدم کیا اورعالمی سطح پر پاکستان کے زرعی ورثےکو فروغ دینے میں پاکستانی آم، جسے پھلوں کا بادشاہ کہا جاتا ہے، کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے پاکستان جو سالانہ دو ملین میٹرک ٹن سے زیادہ آم کی کاشت کرتا ہے اور پیداوار کے حوالے سے دنیا کا چوتھے بڑا ملک ہونے کی حیثیت کو اُجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے آم، سنہری سندھڑی سے لے کر لذیذ چونسہ تک، پاکستان کے زرعی شعبے کے تنوع کی نمائندگی کرتے ہیں۔ سالانہ ڈیڑھ لاکھ میٹرکٹن کی برآمدات کے ساتھ، پاکستان کے مختلف اقسام کے آم 50 سے زائد ممالک تک پہنچتے ہیں، جس میں یورپ اور خاص طور پر ہالینڈ اہم برآمدی مقام ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے خود کو آم، چاول اور مسالوں سمیت مختلف زرعی مصنوعات کے ایک بڑے سپلائر کے طور پر اپنا مقام بنایا ہے، جس سے یورپی یونین کو ایک قابل ِاعتماد اور اعلیٰ معیار کے برآمد کنندہ کے طور پر تقویت ملی ہے۔سفیر سلجوق مستنصر تارڑ نے پاکستان اور ہالینڈ کے مابین بڑھتے ہوئے تجارتی تعلقات پر بھی روشنی ڈا لتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیاندوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعاون کو مزید مستحکم کیاجائے گا۔ یورپی یونین میں معاشی مندی اور افراط زر کی بلندی کے باوجود، 2023-24 میں ہالینڈکو پاکستان کی برآمدات میں 4 فیصد اضافہ ہوا۔انہوں نے مزید یہ کہا کہ ہماری دو طرفہ تجارت 1.93 بلین امریکی ڈالر رہی، اور پاکستان کو ہالینڈ سے 182 ملین امریکی ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی۔انہوں نے ڈچ تاجروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے اور دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے میں ان کے کردار کو سرا ہتے ہوئے کہا کہ سفارت خانہ دونوں ممالک کے کاروباری وفود اور مشترکہ منصوبوں کو فعال اور ان کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کے اقدامات کر رہا ہے۔ سفیر ِ پاکستان نے ڈچ اسٹیک ہولڈرز کی کوششوں کا بھی اعتراف کیا جنہوں نے حال ہی میں کراچی میں منعقدہ خوراک اور زرعی مصنوعات کی نمائش میں شرکت کی، جس سے یورپی یونین کو پاکستان کی خوراک کی برآمدات کو بڑھانے میں مدد ملی، جو 800 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔ ٹیکسپو پاکستان 2024 کی دعوت سفیر سلجوق مستنصر تارڑ نے ڈچ درآمد کنندگان اور صنعت کے اسٹیک ہولڈرز کو کراچی میں 23 سے 25 اکتوبر تک شیڈول ٹیکسپو پاکستان 2024 میں شرکت کی باضابطہ دعوت دی۔انہوں نے مزید یہ کہا کہ پاکستان کی سب سے بڑی نمائش TEXPOسستی ٹیکسٹائل اور چمڑے کی صنعتوں کو تلاش کرنے میں بین الاقوامی خریداروں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگی۔ آخر پر سفیر ِ پاکستان نے تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا،انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ زبردست ٹرن آؤٹ پاکستان اور ہالینڈ کے مابین پائیدار تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے مزید یہ کہا کہ آپ کی موجودگی ہمارے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اور پائیدار تعلقات کا ثبوت ہے۔ʼʼ مینگو فیسٹیول نے مہمانوں کو نہ صرف پاکستانی آموں کے لذیز ذائقوں کا تجربہ کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کیابلکہ تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے، تجارت اور سرمایہ کاری میں مستقبل میں تعاون کے دروازے بھی کھولے۔ فیسٹول کے اختتام پر سفیرِ پاکستان نے قونصلر برائے تجارت و سرمایہ کاری محمد شفیق حیدر ورک اور سفارت خانہ کی ٹیم کی اس تقریب کے انعقاد کے لیے کی جانے والی کاوشوں کو سراہا اور مبارکباد دی۔