• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
خیال تازہ … شہزاد علی
اپنے گزشتہ ہفتے کے کالم میں لیبر حکومت ویلفیئر سسٹم کے لیے کیا کرے گی؟ کو موضوع بحث بنایا تھا ۔لیبر ریاستی پنشن اور دو بچوں کے فوائد کی حد کے بارے میں کیا کرے گی یہ سوال بھی بعض حلقوں میں زیر بحث ہے۔ اسی طرح لیبر معذوری کے فوائد کے بارے میں کیا کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے؟ بعض مبصرین کو خدشات ہیں کہ معذوری کے فوائد کے نظام کے ارد گرد لیبر کے منصوبے بنیادی طور پر طویل مدتی صحت کی حالتوں والے لوگوں کو کام میں دھکیلنے کے بارے میں ہیں تاکہ وہ حکومت کے بینیفٹس کے سسٹم پر انحصار نہ کریں۔ اگرچہ لیبر ایم پیز نے بینیفٹس سسٹم کو معذور افراد کے تئیں زیادہ ہمدردی کا مظاہرہ کرنے کے بارے میں بات کی ہے لیکن برطانیہ کے پسماندہ طبقات لیبر پارٹی حکومت سے ان حوالوں سے بہت توقعات باندھے ہوئے ہیں وہ سر کثیر سٹارمر اور اعلی حکام سے ویلفیئر ریفارم کے عہد و پہمان ہی نہیں ٹھوس اقدامات دیکھنے کے متمنی ہیں اب لوگ ارباب اختیار سے یہ تکرار نہیں سننا چاہتے کہ سابقہ حکومت ( کنزرویٹو) نے ملک کو کس حال میں چھوڑا تھا یا یہ کہ سابقہ حکومت کا ویلفیئر سسٹم کا ریکارڈ کتنا منفی تھا اب لوگ آپ سے سسٹم بہتر بنانے اور ڈلیور کرنے کی توقعات رکھتے ہیں ۔ اس تناظر میں یہ لوگ جب یہ خبریں ملاحظہ کرتے ہیں کہ لیبر لوگوں کو کام اور فوائد سے محروم کرنے کا منصوبہ کیسے بناتی ہے تو وہ بہت اپ سیٹ ہوتے ہیں وہ تو اس پارٹی سے زیادہ بینیفٹس کی امیدیں باندھے ہوئے تھے یا یہ کہ لیبر کے پاس ʼبیک ٹو ورکʼ پلان ہے جس سے وہ امید کرتی ہے کہ لوگوں کو کام کی طرف دھکیل دے گی اور وہ بینیفٹس سے محروم ہو جائیں گے لوگ امید کرتے ہیں کہ بے روزگار لوگوں کو ملازمتیں تو دی جائیں لیکن جو لوگ حقیقی طور پر بینیفٹس کے حقدار ہیں ان کو بینیفٹس سے محروم نہیں کیا جانا چاہیے تاہم باور کیا جاتا ہے کہ لیبر پلان میں لوگوں کو کام، صحت اور ہنر کی معاونت کے لیے نئے مقامی منصوبے شامل ہیں تاکہ صحت کے حالات اور معذوری والے مزید لوگوں کو کام میں شامل کیا جا سکے۔ ایک رپورٹ کے مطابق، زیادہ سے زیادہ لوگوں کو کام پر لانے کے لیے لیبر کی حکمت عملی کا ایک بڑا حصہ قومی محکمہ صحت انتظار کی فہرستوں سے نمٹنا ہے تاکہ صحت کے نتائج کو بہتر بنایا جا سکے اور اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ لوگ کام کرنے کے لیے بہتر حالت ( صحت) ہیں لیبر معذور افراد کو کام کرنے کا اعتماد دلانے کے لیے کام تک رسائی کی اسکیم کے بیک لاگ سے نمٹنے کا بھی منصوبہ رکھتی ہے۔ ایک سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا لیبر ڈس ایبلٹی بینیفٹ ریفارمز کے ٹوری منصوبوں کو ختم کردے گی؟ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ کیا لیبر کنزرویٹو کے معذوری کے فوائد میں اصلاحات اور کٹوتیوں کے منصوبوں کو مکمل طور پر ختم کر دے گی، حالانکہ لیبر ایم پیز نے ان کے خلاف بات کی ہے۔ لیبر معذور افراد کو آزادانہ طور پر زندگی گزارنے میں مدد دے گی، زیادہ سے زیادہ لوگوں کو کام کرنے کے قابل بنائے گی اور قومی محکمہ صحت کو ٹھیک کرے گی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ لوگوں کو وہ علاج مل جائے جس کی انہیں ضرورت ہے۔ اسی طرح سک نوٹ یعنی بیماری کی صورت میں ڈاکٹر کا سرٹیفکیٹ اس متعلق لیبر پارٹی کی حکومت کیا منصوبہ رکھتی ہے۔ یہ بھی بہت سے شہریوں کے لیے دلچسپی کا باعث ہے ۔ لیبر معذوری کے بینیفٹس کی تشخیص کے ساتھ کیا کرے گی؟ یہ سوال بھی بعض حلقوں میں زیر گردش ہے لیبر کے منشور میں کہا گیا ہے کہ "ہم سمجھتے ہیں کہ کام کی اہلیت کا جائزہ کام نہیں کر رہا ہے اور معذور افراد کو کام کرنے میں مدد کرنے کے لیے ایک مناسب منصوبے کے ساتھ ساتھ، اس میں اصلاحات یا تبدیلی کی ضرورت ہے۔" تاہم اس بارے میں کچھ تفصیلات موجود ہیں کہ کام کی صلاحیت کی تشخیص میں کس طرح اصلاح کی جائے گی، یا اسے کس چیز سے تبدیل کیا جائے گا۔ ٹوریز نے کام کی صلاحیت کے جائزے کو ختم کرنے اور اس میں اصلاحات کرنے کا بھی منصوبہ بنایا تھا تاکہ کم لوگ صحت کے یونیورسل کریڈٹ کے عنصر کے اہل ہوں۔ لیبر کے منشور میں کام کی صلاحیت کے جائزوں کو بھی زیادہ ہمدردانہ بنانے کی ضرورت ہے_ ماحصل، بنیادی طور پر برطانیہ میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد جس نے لیبر پارٹی کو سالہا سال تک سپورٹ کیا، اس کی مختلف یونینز کی رکنیت کی فیسیں ادا کیں ان کو اب اس پارٹی کی حکومت سے بجا طور پر ویلفیئر سسٹم کی اصلاحات کے حوالے بہت سی امیدیں اور توقعات ہیں۔ ہم تو فقط دعا ہی کرسکتے ہیں کہ لوگوں کی امیدیں پوری ہوں۔
یورپ سے سے مزید